نئی دہلی :(ایجنسی)
پیغمبر اسلامؐ کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس سے پیدا ہونے والا تنازع بھارت دورے پرآئے ہوئےایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان کی این ایس اے اجیت ڈوبھال سے ملاقات میں بھی اٹھا۔ اس پر ڈوبھال نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کے قصورواروں کو سخت سبق دیا جائے گا۔
امراجالا کی خبر کے مطابق خلیجی ممالک نے بی جے پی رہنماؤں نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ قابل اعتراض ریمارکس پر سخت اعتراض کیا ہے تاہم ایران پہلا ملک ہے جس نے اسے اعلیٰ سطح پر اٹھایا ہے۔ایران کی جانب سے ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ این ایس اے ڈوبھال نے اپنے احترام کا اعادہ کیا۔ اور کہا کہ غلط بیانی کرنے والوں کے ساتھ حکومت اور متعلقہ ادارے اس قدر سختی سے نمٹیں گے کہ دوسروں کے لیے سبق ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے پیغمبر اسلام کے تئیں ہندوستانی عوام اور ہندوستانی حکومت کے عہدیداروں کے احترام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان رواداری، بقائے باہمی اور تاریخی دوستی ہے۔ عبداللہیان نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ جے شنکر سے بھی ملاقات کی۔ پی ایم مودی نے ہندوستان اور ایران کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو یاد کیا۔
ملاقات کے بعد حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو کووڈ کے بعد کے دور میں تبادلے کو تیز کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے ایران کے وزیر خارجہ سے کہا کہ وہ عزت مآب صدر ابراہیم کو مبارکباد پیش کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایران کے صدر سے جلد ملاقات کے منتظر ہیں۔
پی ایم مودی نے ٹویٹ کیا، ‘ہندوستان اور ایران کے درمیان صدیوں پرانے تہذیبی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر نتیجہ خیز بات چیت کے لیے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے خوشی ہوئی۔ ہمارے تعلقات نے دونوں ممالک کو باہمی طور پر فائدہ پہنچایا ہے اور علاقائی سلامتی اور خوشحالی کو فروغ دیا ہے۔