کولہاپور: ہندوتووادی نوجوانوں میں مسلم مخالف جذبات اس قدر گھر کر گیےہیں کہ انہوں نے بہادر شاہ ظفر کوغدار سمجھتےہوئے یہ کہہ کران کی تصویر کوپھاڑ کرپیروں سےروند ڈالا کہ 1857 کی بغاوت کا ہیرو اورنگ زیب کی اولادتھاجوایک مسلمان جنونی تھا۔muslm mirrorکی خبر کے مطابق ہندوتووادیوں نے آخری مغل بادشاہ کو "اورنگ زیب کی اولاد” قرار دیا اور اعلان کیا کہ ہندوسماج میں ایسی تصویر کی کوئی جگہ نہیں ہےکیونکہ ان کے مطابق اورنگ زیب ایک مسلم بنیادپرست تھا جسے ہندوؤں سے نفرت تھی
وہ اس تاریخی حقیقت کو قبول نہیں کرتے کہ بہادر شاہ ظفر ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی کے رہنما تھے اور 1857 کی بغاوت میں ان کے کردار کی وجہ سے انگریزوں نے انہیں قیدی بنا کر رنگون جلاوطن کردیا ۔
کولہاپور کے راجارامپوری پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار کے مطابق، "ہندو تنظیموں سے تعلق رکھنے والے کچھ نوجوان ایک بریانی کی دکان پر نان ویج کھانے گئے اور دیوار پر بہادر شاہ ظفر کی تصویر لٹکی دیکھی۔ انہوں نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ‘اورنگ زیب کی اولاد’ کی تصویر دیوار پر کیوں لٹکائی گئی اور ریسٹورنٹ کے عملے سے اسے ہٹانے کو کہا۔ "بریانی آؤٹ لیٹ کے عملے نے اتفاق کیا، لیکن تصویر نہیں ہٹائی ۔
یہ اگلے دن پھر ریسٹورنٹ آۓ اور جب انہیں دیوار پر ٹنگی تصویر ملی تو اسے نیچے اتارا اور اپنے جوتوں سے روند دیامقامی ذرائع نے میڈیا کو بتایا، "پولیس کو واقعے کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے، تا حال اب تک کسی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوئ ہے۔”