ئی دہلی،جمعیۃ علماء ہند کا 34واں اجلاس عام 10تا 12 فروری کو رام لیلا میدان نئی دہلی میں منعقدہورہا ہے۔ اجلاس سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں وفود لگاتار دہلی ، میوات و مغربی یوپی کے دورے پر ہیں ۔ا س مقصد سے ذمہ داران مساجد ، ائمہ کرام اور مقامی لوگوں سے باضابطہ رابطہ مہم اور تشکیل کا سلسلہ جاری ہے۔ 14جنوری کو مدینہ مسجد جعفرآباد ،سیلم پور،مصطفی آباد میں الگ الگ پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ ہمارا اجلاس جس دور میں ہورہا ہے ، وہاں جمہوریت اور سیکولرز م کی بقا اور حفاظت اہم ترین مسئلہ ہے ، اس کے ساتھ آئین کے معمارو ں نے مسلم عائلی قانون کے تحفظ کی ضمانت دی تھی ، آج الگ الگ راہوں سے اسے ختم کرنے کی کوشش ہورہی ہے، جس کا سد باب ضروری ہے ۔وفد میں مولانا محمد داؤد امینی، مولانا غیور احمد قاسمی، مفتی ذاکر حسین قاسمی وغیرہ شامل تھے۔ 15جنوری کو بعد نماز مغرب مرکزی جامع مسجد سیماپوری میںبھی میٹنگ ہوئی جہاں ایک جم غفیر کے ساتھ حاجی شفیق، حاجی رئیس، چودھری اسلام الدین، مولانا اعجاز قاسمی، مولانا عبد الکریم، قاری یامین بھی شریک تھے۔ اسی طرح میوات کے بھی مختلف علاقوں کا دورہ ہوا، بالخصوص مدرسہ جامعہ الشیخ پہنانہ میوات میں ایک میٹنگ ہوئی جہاں حلقے وائز کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
اس موقع پر مولانا حکیم الدین قاسمی، جمعیۃ علماء ہریانہ، پنجاب و ہماچل کے ناظم اعلی مولانا یحیی کریمی ، مولانا سلیم ساکرس اور مولانا اسلم بڈیڈ کا خطاب ہوا۔ 17جنوری کو ضلع باغپت میں مدرسہ رحیمیہ قصبہ کھیکڑا ، مدینہ مسجد شہر بڑوت ،جامع مسجد موضع بلوچپورہ ،بڑی مسجد موضع بوپورہ،مسجد قصبہ شاہ جہاں پور ،جامع مسجد موضع پلڑا،جامع مسجد موضع اسارا سمیت کل سات پروگرام ہوئے یہاں، مفتی محمد عباس صدر جمعیۃ علماء باغپت، حافظ محمد قاسم ناظم جمعیۃ علماء باغپت، قاری صابر ،قاری عبد الواجد ، مولانا خالد ، مولانا اسماعیل ، مولانا رشید ، مولانا محمد فاروق اور مرکز سے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کے علاوہ مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا مفتی ذاکر حسین قاسمی شریک تھے۔ اس سلسلے کی اہم میٹنگ مدرسہ یاسینیہ سراج العلوم کھوڈہ مظفر نگر، خادم العلوم باغوں والی میں ہوئی، جہاں مقامی ذمہ دار ساتھیوں کے علاوہ مفتی بنیامین صدر جمعیۃ علماء مظفرنگر، قاری ذاکر حسین ناظم جمعیۃ علماء مظفرنگر، مولانا حامد مہتمم مدرسہ خادم العلوم، مولانا محمد ارشد، قاری صادق، قاری محمد جعفراور مرکز سے مذکورہ بالاشخصیات شامل تھیں۔
(سورس: پریس ریلیز)