لکھنؤ:
یوپی اسمبلی انتخابات میں ابھی تقریباً 7مہینے سے بھی کم وقت باقی ہے ۔ پردیش میں جیسے جیسے سیاسی پارہ چڑھنے لگا ہے ، ویسےہی قیاس آرائیوں کا دور بھی شروع ہو گیا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) ایکشن موڈ میں آگئی ہے۔ حکمت عملی بنائی جارہی ہے، پارٹی اس بار بھی بڑی جیت درج کرنا چاہتی ہے اس کے لیے اسمبلی انتخاب میں سینئر لیڈروں کو میدان میں اتارنے پر منتھن کیا جا رہاہے ۔
بی جے پی نے 2022 میں 403 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا ہدف رکھا ہے ۔ اب قیاس لگائی جارہی ہے کہ بی جے پی سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی سینئر لیڈروں کو الیکشن لڑا سکتی ہے ۔ سب سے زیادہ بحث میں سی ایم یوگی ، ڈپٹی سی ایم کیشوپرساد موریہ ،ڈاکٹر دنیش شرما اور بی جے پی ریاستی صدر سوتنتردیو سنگھ اور مہندر سنگھ کے نام ہیں۔
بی جے پی پوری جی جان سے اس کوشش میں مصروف ہے ۔ پارٹی ہائی کمان اور ریاست کی اعلیٰ قیادت مسلسل منتھن کررہی ہے کہ کیسے اسمبلی انتخاب میں پھر ایک بار تاریخی جیت دہرائی جائے۔ بی ایل سنتوش اور رادھا موہن سنگھ کے دوروں کو دیکھ کر لگ بھی رہاہے کہ بی جے پی ہر حال میں اپنے انتخابی فارمولیشن کو پورا کرے گی۔
سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ دیگر سینئرلیڈر بھی قانون ساز کونسل کے ممبر ہیں ، ان کی مدت کار بھی زیادہ دن نہیں بچی ہے ۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ہی دونوں ڈپٹی سی ایم اور بی جے پی کے ریاستی صدر کی مدت کار بھی ستمبر 2022 تک ہی ہے ۔ بی جے پی کی کوشش ہے کہ اگر سینئر لیڈر اسمبلی انتخاب لڑیں گے تو آس پاس کی اسمبلی سیٹیں محفوظ ہوجائیں گی۔
ذرائع کی مانیں تو سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ ایودھیا سیٹ سے 2022 کا انتخاب لڑ سکتے ہیں۔ وہیں ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کوشامبی کی سیراتھو اور ڈاکٹر دنیش شرما کو لکھنؤ پچھمی سیٹ سے الیکشن لڑایا جاسکتا ہے ۔اسی طرح کابینہ وزیر مہندر پرتاپ سنگھ کو بھی پرتاپ گڑہ کی کنڈا سیٹ سے میدان میں اتارا جاسکتا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ کو بندیل کھنڈ میں کسی بھی سیٹ سے انتخابی میدان میں اتار ا جا سکتاہے ۔
ذرائع کے مطابق رام نگری ایودھیا کے ایم ایل اے تو سی ایم یوگی کے لئے اپنی سیٹ چھوڑنے کو بھی تیار ہے ۔ ایودھیا سے بی جے پی ایم ایل اے وید پرکاش گپتا نے کہا ہے کہ یہ ان کے لیے خوش قسمتی کی بات ہے ۔ وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے لیے اپنی سیٹ خوشی خوشی خالی کرنے کو تیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں 2017 سے انتظار میں ہوں، میں تو 2017 میں کہا تھاکہ جب یوگی جی کو قانون ساز کونسل یا ودھان سبھا کا ممبر بننا تھا ۔ اگر وہ ایودھیا سے انتخاب لڑتے ہیں تو یہ ہم سب کی خوش قسمتی ہوگی۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے 19 مارچ 2017 کو اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیا تھا ، جس کےبعد 18 ستمبر 2017 سے وہ قانون ساز کونسل کے ممبر ہیں۔ وہیں دونوں ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ اور دنیش شرما نے بھی 19 مارچ 2017 کو نائب وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھایا تو وہ بھی ستمبر 2017 سے قانون ساز کونسل کے رکن ہیں۔ سوتنتر دیو سنگھ نے ستمبر 2017 میں قانون ساز کونسل کے ممبر کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔