نئی دہلی:
سی بی ایس ای (سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن) اس ہفتے میں کسی بھی وقت دسویں اور بارہویں کے نتائج جاری کرسکتا ہے لیکن نتائج جاری ہونے سے ٹھیک پہلے سی بی ایس ای بورڈ نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے تحت چلنے والا کوئی بھی اسکول من مانی طریقے سے دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبا کو 95 فیصد سے زیادہ نمبر نہیں دے گا۔ اگر کوئی اسکول بورڈ کے اس اصول پر عمل نہیں کرتا ہے تو بورڈ خود ہی اس طرح کے طلبا کے نمبر کم کردے گا۔
سی بی ایس ای کی نئی ہدایات کے مطابق بورڈ نے اسکولوں کی من مانی کو روکنے کے لئے یہ فیصلہ لیا ہے۔ سی بی ایس ای بورڈنے کہا ہے کہ ریفرنس سال میں جن طلبا کے نمبر 95 فیصد سے زیادہ تھا اس سال بھی اتنے ہی نمبر مل سکتے ہیں۔ بتادیں کہ اگر ریفرنس سال میں چار طلبہ نے 95 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کیے تو اس سال بھی اسکول صرف چار طلبا کو ہی یہ نمبر دے سکتا ہے۔
واضح ہو کہ2020-21 سیشن کے لئے گزشتہ تین سالوں 2017-18, 18-19 اور 19-20 کوریفرنس سال مانا جائے گا۔ خاص بات یہ ہے کہ بورڈ کے ذریعہ ریفرنس سال کا قاعدہ صرف 96, 97, 98, 99 اور 100 نمبر دینے کا جواز ہوگا۔ اس کا 95 فیصد سے کم فیصد طلبا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق سی بی ایس ای بورڈ اس ہفتے 10 ویں اور 12 ویں کے نتائج جاری کرسکتا ہے۔ در اصل، کئی اسکولوں نے غلط طریقے سے 95 فیصد سے زیادہ نمبر دیئے تھے جس کی وجہ سے نتائج میں تاخیر ہورہی ہے۔