نئی دہلی :
کورونا وائرس کا ڈیلٹا ویرئنٹ وائرس کے دیگر تمام معلوم قسموں کے مقابلے میں زیادہ سنگین بیماری کی وجہ بن سکتاہے۔یہ چیچک کی طرح آسانی سے پھیل سکتا ہے ۔ امریکی ہیلتھ اتھارٹی کے ایک اندرونی دستاویز کاحوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کے دستاویز میں غیر شائع شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر دکھا گیا ہے کہ ٹیکے کی تمام خوارکیں لے چکے لوگ بھی بغیر ویکسین لینے والے لوگوں کےجتنا ہی ڈیلٹا ویرئنٹ کو پھیلاسکتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈیلٹا ویرئنٹ کی شناخت سب سے پہلے بھارت میں کی گئی تھی۔ سب سے پہلے ایک بڑے امریکی روزنامہ نے اس دستاویز کی بنیاد پر رپورٹ شائع کی۔ سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل پی ویلنسکی نے مانا کہ ٹیکہ لے چکے لوگوں کی ناک اور گلے میں وائرس کی موجودگی اسی طرح رہتی ہے جیسے کہ ٹیکہ نہیں لینے والوں میں۔ اندرونی دستاویز میں وائرس کے اس شکل کی کچھ اور سنگین علامات کی جانب اشارے کئے گئے ہیں ۔
دستاویز کے مطابق ڈیلٹا ویرئنٹ ایسے وائرس کے مقابلہ میں زیادہ پھیلتا ہے جو مرس، ایبولا،عام سردی ،موسمی فلو کا سبب بنتا ہے اور یہ چیچک کی طرح ہی پھلتا ہے۔ دستاویز کے مطابق B.1.617.2یعنی ڈیلٹا ویرئنٹ اور سنگین بیماری پیدا کرسکتا ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک وفاقی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نتائج نے ڈیلٹا ویرئنٹ کو لےکرسی ڈی سی کے سائنسدانوں کی تشویش بڑھا دی ہیں۔ افسر نے کہاکہ سی ڈی سی ڈیلٹا ویرئنٹ کو لے کر اعدادوشمار سے بہت فکر مند ہیں۔ یہ شکل سنگین خطرے کی وجہ بن سکتی ہے ۔ جس کے لیے تمام احتیاطی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ۔