Tag Code:
Advertise With Us
اردو
हिन्दी
مارچ 29, 2023
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم
No Result
View All Result
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم
No Result
View All Result
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
No Result
View All Result
Support Us
Home گراونڈ رپورٹ

گجرات فسادات کو NCERTکی کتابوں سے ہٹانے سے کیا تاریخ بدل جائے گی ؟

RK News by RK News
جون 26, 2022
in گراونڈ رپورٹ
0
گجرات فسادات کو NCERTکی کتابوں سے ہٹانے سے کیا تاریخ بدل جائے گی ؟
59
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر:راکسی گگڈیکر چھرا

بارہویں جماعت میں پولیٹکل سائنس پڑھنے والے طلباء کو اب NCERT کی کتابوں میں 2002 کے گجرات فسادات کے بارے میں کچھ نہیں ملے گا۔

27 فروری 2002 کو ایودھیا سے لوٹ رہی سابرمتی ایکسپریس کے کوچ ایس 6میں گودھرا اسٹیشن پر آگ لگانے کا واقعہ ہوا تھا۔ جس میں 59 کارسیوکوں کی موت ہو گئی تھی، جس کے بعد گجرات میں فسادات فسادات پھوٹ پڑے۔

ان کا تذکرہ NCERT کلاس بارہویں پولیٹکل سائنس کی کتاب کے نویں باب میں کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات فسادات کے علاوہ این سی ای آر ٹی کتاب سے ہندوستان میں ایمرجنسی سے متعلق باب کو بھی ہٹا رہی ہے۔

بی بی سی نے این سی ای آر ٹی سے کتاب میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں صحیح معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن اس معاملے میں این سی ای آر ٹی کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ سمیت کئی میڈیا پبلیکیشنز نے حال ہی میں ان تبدیلیوں پر رپورٹیں شائع کی ہیں۔

بی بی سی گجراتی نے نصاب میں تبدیلی اور گجرات فسادات سے متعلق حصے کو ہٹانے کے معاملے پر ماہرین تعلیم، مورخین اور 2002 کے فسادات کے متاثرین سے بات کی۔

لیکن سب سے پہلے یہ جان لینا چاہیے کہ اب تک NCERT پولیٹکل سائنس کی کتاب میں گجرات فسادات کے بارے میں کیا پڑھایا جا رہا تھا؟

باب میں کیا تھا اور کیا تبدیلی ہوئی؟

این سی ای آر ٹی کلاس بارہویں پولیٹکل سائنس کی کتاب کا باب 9، ہندوستانی سیاست میں حالیہ پیش رفت پر مبنی تھا۔ اس میں 1990 اور اس کے بعد کے سالوں میں ہندوستانی سیاست پر معلومات دی گئی تھیں۔

اس سبق میں طلباء کو بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کی سومناتھ سے ایودھیا تک کی رتھ یاترا، منڈل کمیشن جیسے مسائل سے آگاہ کیا گیا تھا۔

متن میں اس دور کی اتحادی سیاست کی باتیں تفصیل سے شامل کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ گجرات فسادات کی باتیں بھی اس میں بتائی گئی تھیں۔

اس باب میں فرقہ پرستی، سیکولرازم اور جمہوریت پر بحث شامل تھی، ملک میں ہندوتوا کی سیاست کا آغاز، ایودھیا کیس، بابری مسجد کا انہدام اور اس کے بعد گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کے S-6 کوچ کو جلانا اور اس کے بعد ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات وغیرہ شامل تھے۔

طلباء کے درمیان مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے، اس باب میں اس وقت کے انگریزی پرنٹ میڈیا کی سرخیوں کی پیپر کٹنگ بھی شامل کی گئی تھی، جس میں ’گجرات برننگ: این آئی فار این آئی بلائنڈ گاندھی نگر‘، ’گجرات کانڈ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘، ’گجرات کانڈ‘ ، این بلاٹ – پی ایم ‘ جیسی سرخیوں کی کٹنگ کا استعمال کیا گیا تھا ۔

اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے بارے میں جو کچھ کہا وہ بھی اس باب میں شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے وزیر اعلیٰ سے ’راج شاہی پر عمل ‘ کے بارے میں بات کی تھی۔

اب ان تمام تفصیلات کو اس سال سے ہٹا دیا گیا ہے۔

گودھرا کا واقعہ 27 فروری 2002 کو نریندر مودی کی وزارت اعلیٰ کے دورحکومت میں پیش آیا تھا۔ اس وقت ایودھیا سے احمد آباد واپس آنے والی سابرمتی ایکسپریس کی بوگی S-6 کو گودھرا میں آگ لگا دی گئی تھی، جس میں 59 کار سیوک مارے گئے تھے، جس کے بعد گجرات میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

اس معاملے میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی کافی تنقید ہوئی تھی۔

حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق گجرات میں 2002 کے تشدد میں 790 مسلمان اور 254 ہندو مارے گئے تھے۔ 223 افراد لاپتہ اور 2500 زخمی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ کروڑوں روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔

گجرات فسادات کی ہولناکیوں اور لوگوں کی حالت زار کی ایک واضح تصویر آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں چھپی ہوئی ہے، جس میں ایک شخص رو رہا ہے اور ہاتھ جوڑ کر مدد مانگ رہا ہے۔ یہ تصویر احمد آباد میں رہنے والے قطب الدین انصاری کی تھی اور اس تصویر نے ملک اور دنیا کی توجہ گجرات میں ہونے والے تشدد کی طرف مبذول کرائی تھی۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے قطب الدین انصاری نے کہا کہ ’اگر ان چیزوں کو کتاب سے ہٹا دیا جائے تو کیا ہوگا؟ ہر برادری کے لوگ 2002 کے فسادات کو آنے والے کئی سالوں تک یاد رکھیں گے، کیونکہ ہم جیسے بہت سے لوگوں نے بہت نقصان اٹھایا۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن لوگوں کو اس فساد اور اس کے درد کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے وہ معلوم ہوگا کہ انہیں ان کتابوں کی ضرورت نہیں ہے۔

انصاری فی الحال احمد آباد میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے ہیں اور گجرات فسادات کے ایک اور چہرے اور ایک ہندو دوست اشوک موچی کے ساتھ مل کر فرقہ وارانہ اتحاد کے لیے کام کرتے ہیں۔

انصاری کے مطابق گجرات فسادات کی معلومات ایک نسل سے دوسری نسل تک پہنچتی رہیں گی اور کتابوں میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

2002 کے گجرات فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیہ علاقے میں ایک بڑا قتل عام ہوا تھا۔ سلیم شیخ سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ نرودا پاٹیہ کیس کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی کے سامنے اہم گواہ ہیں۔ فسادات میں سلیم شیخ کے خاندان کے کئی افراد مارے گئے تھے۔

بی بی سی گجراتی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف ہم نے نرودا پاٹیہ کیس میں مقدمہ درج کیا ہے وہ اب اقتدار میں ہیں۔

’’اس معاملے میں اس پارٹی کے ایم ایل اے اور لیڈران کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔ اب جب کہ ان لوگوں کے پاس پوری طاقت ہے، وہ تاریخ بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نرودا پاٹیہ کا تو کیا، وہ تاج محل کی تاریخ کو بھی بدلنا چاہتے ہیں۔ ہم کیا کر سکتے ہیں؟‘‘

سرکاری طور پر نرودا پاٹیہ فسادات میں 97 لوگ مارے گئے تھے لیکن سلیم شیخ کے دعوے کے مطابق حقیقت میں زیادہ لوگوں کی جانیں گئی تھیں۔

کیا حکومت ایسی تاریخی بحث سے خوفزدہ ہے؟

بی بی سی گجراتی نے چیپٹرز کو ہٹانے کے لیے این سی ای آر ٹی کی رائے مانگی۔ اس سلسلے میں این سی ای آر ٹی کو ایک ای میل بھی بھیجا گیا تھا، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

لیکن این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر دنیش پرساد سکلانی نے انڈین ایکسپریس اخبار کو بتایا،’یہ سارا عمل میرے چارج سنبھالنے سے پہلے ہوا اور اس لیے میں تفصیلات سے واقف نہیں ہوں۔‘ سکلانی کی تقرری فروری 2022 میں ہوئی تھی۔

سریدھر سریواستو، جو سکلانی سے پہلے این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر تھے، نے بھی انڈین ایکسپریس اخبار کو بتایا تھا کہ ‘یہ این سی ای آر ٹی کا فیصلہ ہے اور اب عام ہو چکا ہے۔ میں بس یہی کہنا چاہتا ہوں۔

گجرات یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے سربراہ ارون واگھیلا نے بی بی سی کو بتایا،’میرا ماننا ہے کہ تاریخ کو اس وقت تک نہیں پڑھایا جانا چاہیے جب تک اس کی معلومات آرکائیوز میں نہ ہوں اور اس واقعے کے بعد 30 سال بھی مکمل ہو جائیں۔‘

’کسی بھی واقعہ کے 30 سال بعد، اس کی تمام معلومات سرکاری کتابوں سے نکل کر اوپن سورس میں آتی ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ گجرات فسادات پر فی الحال علمی طور پر بات نہیں کرنی چاہیے۔ کیونکہ اس کی معلومات اوپن سورس دستیاب نہیں ہیں۔‘

سماجیات کے ایک ریٹائرڈ پروفیسر گورانگ جانی اس سے قبل اپنے طلباء کو گجرات میں تشدد سمیت کئی سماجی مسائل پر پڑھا چکے ہیں۔ جانی اس بارے میں بات کرتے ہوئے اساتذہ کی وفاداری کا ذکر کرتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں،’یہ استاد کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلباء سے 2002 کے فسادات کے بارے میں بات کرے، چاہے وہ کسی بھی کتاب میں نہ ہو۔‘

جانی کہتے ہیں،’موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی پر فسادات میں براہ راست ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا اور NCERT کا یہ باب موجودہ حالات میں سیکولر امیج کی راہ میں رکاوٹ تھا، اس لیے اسے ہٹانا پڑا۔‘

گورانگ جانی کہتے ہیں، ’یہ NCERT کا معاملہ ہے، لیکن گجرات کی نصابی کتابوں میں اس کے بارے میں کبھی کوئی معلومات نہیں تھی۔ اب تو اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم وغیرہ کی تحقیقات میں بھی سب کو کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ ایسے میں اس وقت جو کچھ ہوا اس کے بارے میں طلبہ کو آگاہ کرنے میں کوئی حرج نہیں تھا۔

گورانگ جانی کا کہنا ہے کہ اب سےگجرات فسادات کی طرح 1975کی ایمرجنسی بھی نہیں پڑھایا جائے گا اور اس لئے اس معاملے پر بحث نہیں ہو رہی ہے، کوئی اس کی مخالفت نہیں کررہاہے ۔

(بشکریہ : بی بی سی ہندی)

Related

ShareTweetSend
Previous Post

کون ہیں آر بی شری کمار،کیوں ہوا سرکار سے ٹکراؤ

Next Post

دہلی میں ’AAP‘ کا جلوہ قائم ،راجندر نگر سیٹ پر درگیش پاٹھک 11ہزارووٹوں سے کامیاب

RK News

RK News

Related Posts

اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام کیوں بدلے گئے،کیا ہے ان کی تاریخ
گراونڈ رپورٹ

اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام کیوں بدلے گئے،کیا ہے ان کی تاریخ

جون 30, 2022
کیا پرینکا کانگریس صدر بنیں گی؟
گراونڈ رپورٹ

کیا پرینکا کانگریس صدر بنیں گی؟

جون 30, 2022
مرکز نے سیاستدانوں، صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے کا کہا تھا؟
گراونڈ رپورٹ

مرکز نے سیاستدانوں، صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے کا کہا تھا؟

جون 28, 2022
ضمنی انتخابات : کیا اکھلیش یادو کو بھاری پڑی مسلمانوں کی ناراضگی!
گراونڈ رپورٹ

ضمنی انتخابات : کیا اکھلیش یادو کو بھاری پڑی مسلمانوں کی ناراضگی!

جون 27, 2022
مایاوتی کا ’فارمولہ‘ ہٹ، ہار کر بھی جیت گئی بی ایس پی
گراونڈ رپورٹ

مایاوتی کا ’فارمولہ‘ ہٹ، ہار کر بھی جیت گئی بی ایس پی

جون 27, 2022
کون ہیں آر بی شری کمار،کیوں ہوا سرکار سے ٹکراؤ
گراونڈ رپورٹ

کون ہیں آر بی شری کمار،کیوں ہوا سرکار سے ٹکراؤ

جون 26, 2022
Next Post
دہلی میں ’AAP‘ کا جلوہ قائم ،راجندر نگر سیٹ پر درگیش پاٹھک 11ہزارووٹوں سے کامیاب

دہلی میں ’AAP‘ کا جلوہ قائم ،راجندر نگر سیٹ پر درگیش پاٹھک 11ہزارووٹوں سے کامیاب

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ADVERTISEMENT
  • 18.4k Fans
  • 87k Followers
  • Trending
  • Comments
  • Latest
حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

مارچ 31, 2022
اے ٹی ایس کونہیں ملا ریمانڈ، عدالت نے پھٹکارا،مولانا کلیم کو چودہ دن کے لیے جیل بھیج دیا

اے ٹی ایس کونہیں ملا ریمانڈ، عدالت نے پھٹکارا،مولانا کلیم کو چودہ دن کے لیے جیل بھیج دیا

ستمبر 22, 2021
عمر گوتم کی بیٹی  کا کرب،سب نے ہمیں چھوڑدیا، لڑائ میں اکیلے رہ گیے،تنظمیں بھی خاموش،زندگی ختم سی ہوگئ

عمر گوتم کی بیٹی کا کرب،سب نے ہمیں چھوڑدیا، لڑائ میں اکیلے رہ گیے،تنظمیں بھی خاموش،زندگی ختم سی ہوگئ

نومبر 26, 2021
پہچانیے کون ہے یہ شخص!

پہچانیے کون ہے یہ شخص!

اکتوبر 26, 2021
ٹوٹ گئیں زنجیریں،آئے دیوانے باہر،کہا- جنگ جاری رہے گی

ٹوٹ گئیں زنجیریں،آئے دیوانے باہر،کہا- جنگ جاری رہے گی

2
ہندوتوا میں پھنسنے کی جگہ نئے بیانیہ پرکانگریس میں غور

ہندوتوا میں پھنسنے کی جگہ نئے بیانیہ پرکانگریس میں غور

2
برطانوی حکمران جماعت میں ’اسلاموفوبیا ایک مسئلہ‘ ہے: رپورٹ

برطانوی حکمران جماعت میں ’اسلاموفوبیا ایک مسئلہ‘ ہے: رپورٹ

1
سینٹرل وسٹا کی زد میں مساجد،امانت اللہ کا انتباہ

سینٹرل وسٹا کی زد میں مساجد،امانت اللہ کا انتباہ

1

مدھیہ پردیش کے کھرگون میں لگے "جے ہندوراشٹر” کے بینر،ماحول گشیدہ

مارچ 29, 2023

جے پور بم بلاسٹ میں سزاۓ‌موت پانے والے چار مسلم نوجوان راجستھان ہائ کورٹ سے بری

مارچ 29, 2023

مرادآباد کے بعد نوئیڈا میں نمازتراویح پر ہنگامہ،پولیس فورس تعینات

مارچ 29, 2023

عالمی انسانی حقوق پر مغرب کا دوہرا معیار: ایمنسٹی انٹرنیشنل

مارچ 29, 2023

أخبار حديثة

مدھیہ پردیش کے کھرگون میں لگے "جے ہندوراشٹر” کے بینر،ماحول گشیدہ

مارچ 29, 2023

جے پور بم بلاسٹ میں سزاۓ‌موت پانے والے چار مسلم نوجوان راجستھان ہائ کورٹ سے بری

مارچ 29, 2023
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کاپابندہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک وملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں وتجزیوں کے اعلی معیارکی بدولت سماج کے ہرطبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

Quick Links

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

No Result
View All Result
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

<-- popup advt. -->
<-- popup advt. -->