ممبئی: (ایجنسی)
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ‘’کشمیر سے کنیا کماری‘ تک اب اس کا دبدبہ ویسا نہیں رہ گیا ہے،جیسا کبھی ہواکرتاتھا اور اشارہ دیا کہ مہاراشٹر کے حکمراں اتحاد میں ان کے اتحادی پارٹی کو حقیقت کی جانچ کرنی چاہئے ۔‘
پوار نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک کانگریس تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ یہ (سچ) کو قبول کرنا چاہیے۔ یہ (حقیقت) قبول کرنے کی ذہنیت (کانگریس کے اندر) جب ہوگی تب نزدیکی (دوسری اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ) بڑ ھ جائے گی۔
پوار نے انڈیا ٹوڈے گروپ کے مراٹھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’ممبئی تک‘ کو بتایا ، ’جب قیادت کی بات آتی ہے تو کانگریس کےمیرےاتحادی الگ نظریہ رکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔‘
پوار کو جب بتایا گیاکہ 2024 کے عام انتخابات میں ممتا بنرجی کےمتحد ہ اپومیشن کا چہرہ ہونے کےبارے میں بتایاگیا، تو کانگریس کے لوگ کہتے ہیں کہ ان کےپاس راہل گاندھی ہیں۔ پوار نے چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ تمام پارٹی ، خاص کر کانگریس کے اتحادی اپنی قیادت پر الگ موقف اپنانے کو تیار نہیں ہیں،‘ یہ پوچھے جانے پر کیا ایسا تکبر کی وجہ سے ہے ، پوار نے زمینداروں کے بارے میں ایک کہانی کا حوالہ دیا جس نے اپنی بیشتر اراضی کھو دی تھی اور وہ حویلی سنبھالنے سے بھی قاصر تھے۔
پوار نے کہا ’ میں نے اترپردیش کے زمینداروں کے بارے میں ایک کہانی سنائی تھی جن کے پاس بہت زیادہ زمین اور بڑی حویلیاںکرتی تھیں۔ زمین کی حد بندی قانون کی وجہ سے ان کی زمین کم ہو گئی تھی۔ حویلیاں باقی رہیں لیکن ان کی دیکھ بھال اور مرمت کی صلاحیت (زمینداروں کی) نہیں رہی۔ ان کی زراعت سے ہونے والی آمدنی بھی پہلے جیسی نہیں تھی۔ کئی ہزار ایکڑ سے سمٹ کر ان کی زمین 15-20ایکڑ رہ گئی۔ زمیندار جب صبح اٹھا، اس نے آس پاس کے ہرے بھرے کھیتوں کو دیکھا اور کہاکہ ساری زمین اس کی ہے ۔ وہ کبھی اس کی تھی لیکن اب نہیں ہے ۔‘
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس کا مقابلہ بنجر گاؤں کے پاٹل (پرمکھ) سے کیا جا سکتا ہے ، پوار نے کہا کہ وہ موازنہ کرنا پسند نہیں کریں گے۔