نئ دہلی (خاص رپورٹ) کیا دہلی کے مسلمان عام آدمی پارٹی سے ناراض ہیں یا ان کی کانگریس کی طرف واپسی ہورہی ہے جو ان کی پرانی پسند رہی ہے ؟۔دوسرے لفظوں میں کہا جاۓ کہ کیا دہلی کے مسلم علاقوں کے جو نتائج آۓ ہیں وہ ناراضگی کا ووٹ ہے یاردعمل کے نتیجہ میں کانگریس کے پاس گیا یا واقعی کانگریس اب ان کی پہلی پسند ہونے والی ہے؟ویسے دہلی میں مسلم ووٹ قابل ذکر ہے بھی نہیں ۔
ان کی ناراضگی یا پسند کا کوئ فرق نہیں پڑنے والا مگر نتایج پیرامیٹر ضرور ہوتے ہیں ،یہ بھی سچ ہے کہ اب کسی پارٹی کو مسلمانوں کی فکرتو بہت دور اس سے دور ہونے میں ہی عافیت محسوس کرتی ہے،خواہ کوئ ہو۔ ،بی جے پی انتخابی بیانیہ بدلنے میں کامیاب رہی ہے کہ مسلمانوں کے بغیر بھی سرکاریں بنائ جاسکتی ہیں اسی کے بعدہی مسلمان منظرنامہ سے غائب ہوتا چلا گیا ۔
پھر بھی ہار نہیں مانی اور وہ مزاحمت کررہا ہے ،اپنے وجود کے ہونے کا احساس دلانے کی کوشش کررہا ہے۔ غوروفکر کا یہ الگ موضوع ہے۔تو کیا یہ تجزیہ صحیح ہے کہ مسلمان نے کانگریس کا ہاتھ تھامنے کا فیصلہ کرلیا ہے،دہلی کے حالیہ نتائج کی بنیاد تو یہ دعویٰ کیا جانے لگا ہے مثلأ دہلی کا اوکھلا علاقہ کانگریس کا گڑھ رہا ہے لیکن عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے مسلم لیڈر کے طور پر ابھرنے کے بعد وہ یہاں کمزور نظر آنے لگی۔ دانشوروں کی پستی اوکھلا کے دو بڑے وارڈوں ذاکر نگر اور ابوالفضل انکلیو میں کانگریس نے واپسی کی۔ ابوالفضل انکلیو سے کانگریس کی اریبہ خان نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اریبہ کانگریس لیڈر محمد آصف کی بیٹی ہیں۔اسی طرح ذاکر نگر وارڈ سے نازیہ دانش نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس وارڈ میں امانت اللہ خان کا گھر آتا ہے۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ بی جے پی نے ابوالفضل انکلیو وارڈ سے چرن سنگھ اور ذاکر نگر سے لتا چوہان کو میدان میں اتارا تھا۔
انہوں نے کئی دوسرے مسلم اکثریتی علاقوں سے ہندو امیدوار کھڑے کئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تجربہ انہوں نے ہندو ووٹروں کو سمجھنے کے لیے کیا تھا۔ بصورت دیگر جس طرح اس نے چار مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا تھا، وہ باقی سیٹوں پر بھی مسلم امیدوار کھڑا کر سکتی تھی،راجدھانی کے دیگر مسلم اکثریتی علاقوں میں شمال مشرقی دہلی کی بات کی جائے تو چوہان بانگر ، کبیر نگر ، شاستری پارک ، مصطفی آباداور برج پوری وارڈ سے کانگریس نے فتح کا پر چم لہرایا ۔یہاں عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی ہیں ۔ حالانکہ جامع مسجد،دریا گنج کے مسلم اکثریتی علاقوں میں آپ کے امیدوار جیتے ہیں گویا مسلم ووٹر نےالگ ایک حکمت عملی کا مظاہرہ کیا ۔کل ملاکر 14مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ،ان میں 9خواتین ہیں شمال مشرقی دہلی کے بات کی جائے تو چوہان بانگر وارڈ 277، کبیر نگر وارڈ 234، شاستری پارک