نئی دہلی :(ایجنسی)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی پر جوحملہ ہاپوڑ کے چھجارسی ٹول پر ہوا، اگر حملہ آوروں کو موقع ملتا تو یہ حملہ ستمبر کے مہینے میں سنبھل میں ہی ہو جاتا اور وہ زیادہ مہلک اور زیادہ جان لیوا ثابت ہوتا۔ پوچھ گچھ کے دوران کلیدیملزم سچن شرما اور اس کے ساتھی شبھم نے کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ فی الحال جیل بھیجے جاچکے دونوں ملزمان کواب پولیس تحویل میں لینے کی تیاری کر رہی ہے۔
جمعرات کو ہاپوڑ کے چھجارسی ٹول پر اسد الدین اویسی پر جن دو ہتھیاروں سے گولی چلیوہ میرٹھ کے کٹھور تھانہ علاقے کے رادھنا گاؤں سے ہی خریدے گئے تھے۔ کلیدی ملزم سچن شرما کے پاس سے 9 ایم ایم پستول اور 3 کھوکھے پولیس کو برآمد ہوئے تووہیں شبھم کےپاس سے ایک 32 بور کا ریوالور اور ایک کھوکھا برآمد ہوا۔ دونوں ہی ملزمان سے ابتدائی تفتیش میں اتنا تو صاف ہو گیا کہ اس حملے میں کسی دیگر سازشی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ کلیدی ملزم سچن شرما نے ہی اس پورےواقعہ کی پلاننگ کی اوراپنے دوست شبھم کو اس میں ساتھ لے لیا۔
پہلے بھی حملے کی کوشش کرچکا تھا سچن
سچن شرما نے 3 سے 4 بار کوشش بھی کی۔ کئی بار اویسی کی ریلیوں میں پہنچا، بھیڑ کے ان کے درمیان بھی پہنچا، لیکن موقع نہیں ملا۔ پوچھ گچھ کے دوران سچن شرما نے بتایا کہ ستمبر میں سنبھل میں ایک ریلی کے دوران سچن اویسی کے پاس پہنچا گیاتھا، لیکن اس سے پہلے کہ وہ پستول نکالتا ، اس سےپہلے سیلفی لینےوالی بھیڑ نے اس کو وہاں سے دھکا دے کر پیچھے کردیا۔
جمعرات کو بھی سچن نے اویسی پر پہلی گولی خود چلائی۔ اویسی کی گاڑی پر سچن نے نیچے کی طرف مزید گولیاں چلائیں کیونکہ انہیں اندازہ تھا کہ حملہ ہوتے ہی آدمی آگے کی طرف جھکتا ہے، نیچے بیٹھ جاتا ہے۔ ایسی حالت میں اگر آپ گولی ماریں گے تو یہ ضرور لے گی۔ بس اسی نیت سے سچن نے 3 گولیاں چلائیں اور ایک گولی شبھم کے ریوالور سے چلائی گئی۔
فی الحال پولیس نے دونوں ملزمان کو جیل بھیج دیا ہے۔پیر کو پولیس تحویل کے لیے کورٹ میں عرضی ڈالی جاسکتی ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ ہتھیار میرٹھ کےکٹھور سے کس سے خریدے گئے تھے، اتناہی نہیںسچن نے جس 9 ایمایم کی پستول سے گولی چلائی،اسکا کارتوس بھی کہاںسےملا؟ پولیس کے لئے بڑا سوال ہوگا کیونکہ 9 ایم ایم ایک ممنوعہ بور ہے اور اس کا کارتوس صرف پولیس کو ہی ملتا ہے۔ ایسے میں سچن کے پاس 9 ایم ایم کے کارتوس کہاں سے آئی؟ سچن کے پاس سے پولیس کو 9 زندہ کارتوس اور 9 ایم ایج کے 3 کھوکھے برآمد ہوئے تھے۔