نئی دہلی :(ایجنسی)
جمعہ 4 فروری کو الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ اگر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اتفاق رائے ہوتا ہے تو حکومت سوشل میڈیا کے لئے سخت رہنما خطوط متعارف کرانے کے لئے تیار ہے۔
مرکزی وزیر کا یہ بیان حکومت اور سوشل میڈیا حکام کے ساتھ میٹنگ کے بعد آیا ہے۔ اس سے قبل راجیہ سبھا میں کانگریس لیڈر آنند شرما نے بھی اس سے متعلق سوال پوچھا تھا۔
مرکزی وزیراشونی وشنو نے کہاہے کہمیرا ماننا ہے کہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہمیں قوانین کو مزید سخت بنانا چاہیے۔ ریاست اور مرکز دونوں کے کردار کو تناظر میں دیکھنا ہوگا۔ ہمیں بحیثیت معاشرہ آگے آنا ہوگا اور سوشل میڈیا کے لیے مزید احتساب کرنا ہوگا۔
بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اشونی وشنو نے کہا کہ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ ان ویب سائٹس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے جنہوں نے مسلم خواتین کی تصاویر پوسٹ کرکے نیلامی کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی آن لائن عزت کا تحفظ بنیادی بات ہے، اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے… ہمارے پاس جو بھی اطلاع آئی، ہم نے اس پر فوری کارروائی کی۔ جب بھی حکومت نے سوشل میڈیا کو مزید جوابدہ بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن نے الزام لگایا کہ آزادی اظہار کو چھینا جا رہا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ ماہ آئی اینڈ بی اور آئی ٹی کی وزارتوں نے کئی سوشل میڈیا ہینڈل اوران سے جڑیں مواد کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہٹانے کے لیے فلیگ کیا تھا۔
آئی ٹی کی وزارت نے جعلی اور اشتعال انگیز مواد کے لیے 73 ٹوئٹر ہینڈلز، چار یوٹیوب چینلز اور انسٹاگرام پر ایک گیم کی نشاندہی کی تھی اور متعلقہ سوشل میڈیا کے درمیانی افراد کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔