اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے زور دے کر کہا ہے کہ اس مرحلے پر جنگ بندی پر اتفاق کرنا ایک غلطی ہوگی اور اسرائیل عالمی برادری کی حمایت کے ساتھ یا اس کے بغیر حماس کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گا۔
کوہن نے کہا کہ "اسرائیل حماس کے خلاف جنگ جاری رکھے گا، چاہے بین الاقوامی حمایت ملے یا نہ ملے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مرحلے پر جنگ بندی حماس دہشت گرد تنظیم کے لیے ایک تحفہ ہو گی اور اس سے اسرائیل کی آبادی کو دوبارہ خطرہ لاحق ہو گا”۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کوہن نے بین الاقوامی برادری سے عالمی جہاز رانی کے راستوں کی حفاظت کے لیے "مؤثر اور فیصلہ کن طریقے سے” کام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
امریکا جنگ میں ہمارے ساتھ ہے
اسی حوالے سے اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور بین ڈور نے کہا کہ امریکا اب بھی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے لیے "واضح” طور پر ہمارے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے بیانات جن میں انہوں نے اسرائیلی حکومت پر تنقید کی تھی کے باوجود امریکا جنگ میں ہمارے ساتھ ہے۔ ہمیں امریکا سے صرف مشورہ درکار ہے اور وہ ہمیں مل رہا ہے۔
بین ڈور نے مزید کہا کہ "ہمیں امریکی انتظامیہ کے جامع الفاظ کو دیکھنا چاہیے، کیونکہ وہ اب بھی غزہ میں دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں اسرائیل کو واضح گرین سگنل دے رہا ہے۔ وہ اسرائیل کو وہ تمام جنگی وسائل فراہم کر رہا ہے جس کی اسے ضرورت ہے۔ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی اہمیت اور غزہ میں دہشت گردی کے گڑھوں کو ختم کرنے کی اہمیت سے آگاہ ہے