مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے ایم پی میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ‘سناتن ایجنڈے’ کو تیزی سے آگے بڑھانے کا اشارہ دیا ہے۔ جیسے ہی انہوں نے ولبھ بھون میں پوجا کے بعد باضابطہ طور پر وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا، سب سے پہلے انہوں نے اپنی کابینہ کی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں بطور وزیر اعلیٰ کئی اہم فیصلے لیے گئے۔
ان فیصلوں میں مذہبی مقامات پر ساؤنڈ ایمپلیفیکیشن ڈیوائسز کے استعمال اور کھلے میں گوشت اور انڈے فروخت کرنے کے حوالے سے نئے رہنما اصولوں سے متعلق فیصلہ بہت اہم تھا۔
موہن یادو، جنہوں نے وزیر اعلیٰ عہدہ سنبھالنے کے بعد، اپنے کابینی ساتھیوں (سی ایم اور کابینہ میں صرف دو نائب وزیر اعلیٰ ہیں) سے ملاقات اور وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے کئی فیصلوں سے متعلق فائلوں پر دستخط کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘وہ آج کابینہ اجلاس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب سے ریاست میں کھلے میں گوشت یا انڈے بیچنے والی دکانوں پر سختی ہوگی۔ یہ کاروبار صرف قواعد کے مطابق کیا جا سکتا ہے۔ نوجوانوں کے لیے ہر ضلع میں ایکسی لینس کالج بنائے جائیں گے۔ جہاں ہر قسم کے کورسز پڑھے جا سکتے ہیں۔ ان کالجوں کا نام پردھان منتری ایکسی لینس کالج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ طلباء کی ڈگری اور مارک شیٹس کے لیے ڈی جی لاکر کا انتظام کیا جائے گا۔ دستاویز کا ایک محفوظ ڈیٹا بنایا جائے گا۔ تمام کالج اور یونیورسٹیاں اسے چیک کر سکیں گی۔ اس کا اطلاق تمام 52 نجی اور 16 سرکاری یونیورسٹیوں میں ہوگا انہوں نے کہا کہ عادی مجرموں کے خلاف سخت اور تعزیری کارروائی کی جائے گی۔ اگر ایسے مجرم ضمانت پر باہر آئے تو ان کی ضمانتیں منسوخ ہو جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ تیندو کے پتوں کے فی معیاری تھیلے کا معاوضہ 3000 روپے سے بڑھا کر 4000 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح ہو ، بی جے پی کے مینی فیسٹو میں کہا گیا تھا کہ اگر حکومت بنتی ہے تو تیندو پتے کی وصولی کی شرح 3,000 سے 4,000 روپے فی معیاری تھیلی تک بڑھا دی جائے گی۔