اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اگلے ماہ بھارت کے دورے پر نہیں آرہے ہیں۔ وہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کرنے والے تھے۔
چونکہ بائیڈن جنوری میں بھارت نہیں آئیں گے اس لیے سمجھا جاتا ہے کہ چار ملکوں کے اتحاد ‘کواڈ’ کی بھارت میں اگلے ماہ مجوزہ میٹنگ بھی اب نہیں ہوگی۔ یہ میٹنگ 27 جنوری کو ہونے والی تھی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب چند دنوں قبل ہی امریکی محکمہ انصاف نے کہا تھا کہ نیویارک میں مقیم ایک معروف سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنون کے قتل کے ناکام منصوبے میں ایک بھارتی سرکاری اہلکار بھی شامل تھا۔ حالانکہ بھارت نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ بھارت سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے اور بھارت تشدد کی پالیسی کے خلاف ہے۔
بھارت میں امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے ستمبر میں بتایا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر جوبائیڈن کو 26 جنوری کو ہونے والی یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمان خصوصی کے طورپر مدعو کیا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ دہلی میں جی 20 سربراہی کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم مودی نے صدر بائیڈن کو یہ پیش کش کی تھی۔
حالانکہ بھارت کی جانب سے سرکاری طورپر اس کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
دریں اثنا ایک سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کواڈ سربراہی کانفرنس کی ترمیم شدہ تاریخوں کے لیے کواڈ کے دیگر اراکین کے ساتھ بات چیت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کواڈ سمٹ اب آئندہ برس کسی اور وقت ہو گی۔ کواڈ امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل ایک بین ملکی سفارتی نیٹ ورک ہے۔(سورس ڈی ڈبلیو)