لکھنؤ :(ایجنسی)
بی جے پی پر براہ راست حملہ آور ہونے پر اب ایس پی صدر اکھلیش یادو نے رات کو ریلی نکال کر اور اپنی تصویر ٹویٹ کرکے بی جے پی کو نیا چیلنج دیا ہے۔ اکھلیش نے آج رات کڑاکے کی ٹھنڈ اوربارش میں اناؤ کی ریلی کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے بہت کچھ کہا ہے۔
تاہم، بی جے پی نے اس دن کی شروعات اکھلیش یادو کے ساتھ لفظی جنگ سے کی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اکھلیش کا نام لے کر اور وزیر اعظم مودی نے بغیر لئے اکھلیش اور ان کی پارٹی پر طنز کیا۔رات میںاکھلیش جس تصویر کو ٹویٹ کیا ہے اس نے بی جے پی کو اس طرح کاپروگرام کرنے کا چیلنج کیا ہے۔یہ بات اہم ہے کہ جب اکھلیش سخت سردی میں ریلی کر رہے تھے، امت شاہ اسی وقت وارانسی کے سنکٹ موچن مندر میں پوجا کر رہے تھے۔ انہوں نے وشوناتھ مندر کا بھی دورہ کیا۔ رات میں انہوں نے سی ایم یوگی، ڈپٹی سی ایم کیشوپرسادموریہ، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو اس اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
امت شاہ ہردوئی اور سلطان پور میں ریلیاں کرنے کے بعد آج دہلی واپس نہیں لوٹے۔ وہ وارانسی گئے اور رات میں انہوں نے منتخب لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ واقعہ اہم ہے۔
ہردوئی اور سلطان پور میں اکھلیش کا نام لیا
امت شاہ یوپی کے طوفانی دورے پر تھے۔ وہ سب سے پہلے سلطان پور گئے۔ پھر وہاں سے ہردوئی آئے۔ سلطان پور میں زیادہ بھیڑ نہیں تھی لیکن ہردوئی کی ریلی میں کافی بھیڑ تھی، اس بھیڑ کو دیکھ کر امت شاہ خوش ہوگئے۔
اس ریلی میں امت شاہ نے سیدھے اکھلیش یادو کا نام لیا اور انہیں پرفیوم بزنس مین پیوش جین سے جوڑدیا۔امت شاہ نے کہا- حال ہی میں ایس پی کا ایک پرفیوم بزنس مین (پیوش جین) پکڑا گیا ہے۔ اکھلیش جی پوچھ رہے ہیں کہ یہ چھاپہ کیوں مارا گیا؟ 250 کروڑ روپے ضبط کیے گئے ہیں۔ اکھلیش جی، یہ پیسہ کہاں سے آیا، اس دوران وزیر اعظم کانپور میں میٹرو کا افتتاح کر رہے تھے، لیکن انہوں نے اکھلیش کا نام نہ لے کر پارٹی اور اکھلیش پر طنز کیا۔
اکھلیش نے نہ تو وزیر اعظم اور نہ ہی امت شاہ کا نام لیا لیکن دو بار جواب دیا۔ اکھلیش نے اپنی ریلی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے جواب لکھا- ’ہاتھرس، لکھیم پور، گورکھپور، آگرہ واقعہ جیسے دیگر واقعات کی وجہ سے، اب تو بی جے پی کے حامی بھی بی جے پی کے خلاف کھڑے ہو کر کہہ رہے ہیں کہ ABCD….. مطلب =Aاب =Bبی جے پی=Cچھوڑ=Dدی۔ اکھلیش اپنی ریلیوں میں یہ بتانا نہیں بھولے کہ آج کانپور میں وزیر اعظم مودی جس میٹرو کا افتتاح کر رہے ہیں، میں نے اسے اپنی حکومت کے آخری دور میں شروع کیا تھا۔ اس بار جیتنے پر میٹرو کو اناؤ میں گنگا پار تک لانا ہے ۔
ٹھنڈ میں بھی سننے پہنچے لوگ
اکھلیش کی ایک ریلی اناؤ کے دیہی علاقے میں رات کو تھی۔ زبردست سردی اور بارش کے باوجود لوگ سننے پہنچے تھے۔اکھلیش نے اس ریلی کی تصویر ٹویٹ کی اور لکھا- چوکا لگانے کی بات کرنے والوں کی گیند یوپی والے اسٹیڈیم سے باہر پھینکنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ ان کو کھیلنے کے لیے 11 لوگ بھی نہیں ملیں گے اور باہر سے نان – پلےانگ کھلاڑیوں سے میچ نہیں کھیل جاتے ہیں۔ عوام کہہ رہے ہیں ، وہ بس اتنا بتا دیں کہ میچ ’ہاتھرس‘ میں کھیلنا چاہتے ہیں یا ’لکھیم پور‘ میں؟
پیوش جین بھی مدعا بن گیا
بی جے پی قنوج کے پرفیوم تاجر پیوش جین کا نام ایس پی سے جوڑ کر معاملے کو ایشو بنانا چاہتی ہے۔ وزیر اعظم مودی بھی آج اس مدعے میں کود پڑے۔اب تک بی جے پی کے صرف دوسرے اور تیسرے رجسٹرڈ لیڈر پیوش جین پر بیان دے کر ایس پی سے جڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن آج وزیر اعظم نے کانپور میں اسے ’کرپشن کا پرفیوم‘ کا نام دیا ہے۔حالانکہ ایس پی اس معاملے میں تمام ثبوت پہلے ہی پبلک کر چکی ہے، پیوش جین کون ہے اور ایس پی ایم ایل سی پشپ راج جین کون ہے؟اس دوران ایک پوسٹر سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کے اشتہار پر شیکھر پان مسالہ کے مالک پیوش جین کی کمپنی کے ذریعہ اسپانسر کیا گیا۔ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور کمل کے پھول کے نعرے کے ساتھ شیکھر پان مسالہ کا لوگو بھی لگایا گیا ہے۔