احمدآباد: گجرات اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان پر کہ ‘2002 میں سبق سکھادیاتھا’، ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوال کیا کہ آخرانہوں نےکیا سبق سکھایا۔
اویسی نے انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ 2002 میں بی جے پی نے سبق سکھایا، کہ بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والوں کو آپ چھوڑدیں گے، احسان جعفری کا قتل ہوا، بی جے پی نے یہ سب سکھایا؟
اویسی نے کہا کہ ہمیں نرودا پاٹیہ، گلبرگ سوسائٹی اور بیسٹ بیکری سے کون سی سبسکرپشن یاد آتی ہے؟ اویسی نے کہا کہ امن تب ہی مستحکم ہوتا ہے جب مظلوم کے ساتھ انصاف ہوتا ہےاوراقتدار ہمیشہ کسی کے پاس نہیں رہتا، ایک دن یہ سب سے دور ہوجائے گا۔
انتخابی مہم کے دوران امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا قصبے میں کہا تھا کہ کانگریس کے دور میں فسادات عام تھے۔ کانگریس نے مختلف مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں کو ایک دوسرے سے لڑنے پر اکسایا اور ایسا کرکے اپنا ووٹ بینک مضبوط کیا اور سماج کے بڑے طبقے کے ساتھ ناانصافی کی۔
شاہ نے مزید کہا تھا کہ بھروچ میں بھی فسادات ہوۓ ،کرفیولگا اور تشدد ہوا تھا۔ 2002 میں بھی انہوں نے فرقہ وارانہ تشدد کی کوشش کی… ہم نےانہیں ایسا سبق سکھایا، جیل میں ڈالا اور اب 22 سال ہو گئے ہیں ایک بار بھی کرفیو نہیں لگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی نے امن کا کام ایسی جگہ کیا جہاں اکثر فرقہ وارانہ فسادات ہوا کرتے تھے۔