دیوبند ؍ میوات(ایجنسی)
قرآن و سنت کی اشاعت و ترویج میں دارالعلوم دیوبند جہاں عالمی سطح پر اپنی ممتاز حیثیت رکھتا ہے وہیں دارالعلوم دیوبند کی یہ تاریخ رہی ہے کہ ہر دور میں دیوبند کے تربیت یافتہ و زبان و قلم کے ماہرین فرزندان دارالعلوم نے بخوبی پیدا کیے ہیں، جن کے علمی کارناموں کو اگر شمار میں لایا جائے تو مادر علمی کی زریں تاریخ کا ایک روشن باب تیار ہو جائے،اس وجہ سے اظہر ہند دار العلوم دیوبند اپنی علو شان و رفعت میں آج تک محتاج تعارف نہیں ہے۔
ایسے ہی فرزندان دارالعلوم میں شمار و ،دارالعلوم دیوبند سے سال 1977،کے فارغین میں شامل مولانا یونس قاسمی میوات ضلع بھرتپور راجستھان نے ایک اہم و غیر معمولی علمی منظوم کلام مادر علمی دارالعلوم دیوبند کی 150 سو سالہ تاریخ پر محیط ترانہ کے قالب میں ڈھال کر تیار کیا ہے۔
کچھ سالوں پہلے جب یہ ترانہ منظر عام پر آنے کے بعد، پہلی بار جمعیتہ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کو دہلی اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں منعقدہ سال 2016 کے جمعیتہ علماء ہند کے پروگرام کے موقع سے فرزندانِ دارالعلوم اہل میوات کی جانب سے مولانا محمد صابر قاسمی نے حضرت مدنی کو نظر نواز کرایا تو مولانا موصوف نے پہلی ہی نظر میں پسند فرما کر دیوبند کے مہمان خانہ میں آویزاں کرنے کی ہدایت دی، واضح رہے کہ اہل میوات کی جانب سے پیش کیا گیا ترانہ دارالعلوم دیوبند کی 150 سالہ شاہکار تاریخ پر محیط و بسیط اہم مواد پر مشتمل ترانہ اپنی اہمیت و افادیت کو لیکر علمی شخصیات کے درمیان ایک مسلم کلام ہے، قابل ذکر امر یہ ہے کہ جس سرعت کے ساتھ یہ ترانہ ہند و بیرون ممالک میں مقبول عام ہوا ہے، اس سے صاحب ترانہ کے دارالعلوم دیوبند سے عقیدت محبت تعلق و جذبہ اخلاص للّہیت کو بخوبی سمجھا جا سکتا ہے۔
وہیں مادر علمی کی تاریخ سے گہری وابستگی و عقیدت دلچسپ کو جانا و پہچانا جا سکتا ہے، اس سلسلے میں خطہ میوات سے پانچ رکنی افراد پر مشتمل ایک مؤقر وفد ارباب دارالعلوم دیوبند کو ترانہ پیش کرنے کی خاطر دیوبند پہونچا، وفد کی قیادت جمعیتہ علماء ہند میوات کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد صابر قاسمی کر رہے تھے ۔
اولاً علماء میوات کا یہ وفد مولانا سید ارشد مدنی کی عصر تا مغرب کی مجلس میں شریک رہا، علاوہ ازیں مولانا سید ارشد مدنی کی میزبانی میں ایک شب دیوبند قیام رہا،جبکہ دوسرے روز دارالعوام دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی سے ترانہ پیش کرنے کی غرض سے خصوصی ملاقات رہی،محمد صابر قاسمی نے بتایا کہ اس دوران مہتمم دارالعلوم دیوبند نے بموسوم ترانہ من جانب اہل میوات فرزندانِ دارالعلوم کو ملاحظہ کر خوشی کا اظہار فرمایا، جس کے بعد موقع پر ہی مہمان خانہ میں آویزاں کرنے کی خدامان دارالعلوم کو ہدایت فرمائی، وفد میں شامل، مولانا یونس قاسمی بھرتپور ،مولانا محمد صابر قاسمی، مولانا جابر قاسمی میواتی جے پور ، الحاج اختر حسین کاٹپوری،مبین بھائی سرپنچ وغیر شامل تھے ۔