رامپور :(ایجنسی)
اتر پردیش میں رامپور لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی جے پی نے بڑا الٹ پھیر کیا ہے۔ بتا دیں کہ بی جے پی کے امیدوار گھنشیام لودھی نے رام پور لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب جیت لیا ہے، جسے ایس پی کے سینئر رہنما اعظم خاں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے ایس پی امیدوار اور اعظم کے قریبی ساتھی عاصم راجہ کو شکست دی ہے۔
دوسری طرف ایس پی امیدوار عاصم راجہ نے الزام لگایا کہ رام پور میں الیکشن ہائی جیک کیا گیا۔ لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ جہاں 600 ووٹ ڈالے جانے تھے وہاں 4 ووٹ ڈالے گئے۔ جہاں 500 ووٹ ڈالے جانے تھے وہاں 9 ووٹ ڈالے گئے۔ لوگ الیکشن سے اتنے لاتعلق نہیں ہیں۔
لوک سبھا کی تین سیٹوں پر کئی بڑے بڑے لیڈروں کے نام داؤ پر لگے تھے۔ اعظم گڑھ میں جہاں ایس پی کے دھرمیندر یادو، بی جے پی کے نرہوا اور بی ایس پی کے شاہ عالم عرف گڈو جمالی کے درمیان مقابلہ تھا۔ رام پور میں اعظم خاں کے قریبی ساتھی عاصم راجہ ایس پی امیدوار ہیں۔ یہاں سے بی جے پی نے گھنشیام سنگھ لودھی کو میدان میں اتارا تھا۔ لودھی نے حال ہی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ دوسری طرف مایاوتی کی قیادت والی بی ایس پی رام پور سے الیکشن نہیں لڑ رہی۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اور اعظم خاں ان دونوں سیٹوں پر بالترتیب ایم پی تھے، لیکن یوپی اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے بننے کے بعد دونوں نے اپنی اپنی سیٹوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جس کے بعد یہاں انتخابات ہوئے ۔
پنجاب میں سی ایم بھگونت مان کی ساکھ پنجاب کی سنگرور لوک سبھا سیٹ پر براہ راست داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ اس سال ہونے والے پنجاب اسمبلی انتخابات میں AAP کی جیت کے بعد مان وزیر اعلیٰ بنے ہیں، اس سے قبل مان اس سیٹ سے رکن اسمبلی تھے۔ ایم ایل اے بننے کے بعد انہوں نے اس سیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی وجہ سے یہاں الیکشن ہو رہے ہیں۔
میں اپنی شکست تسلیم کرتا ہوں: بی ایس پی امیدوار شاہ عالم
اعظم گڑھ میں بی ایس پی کے امیدوار شاہ عالم نے کہا، ’میں اپنی شکست تسلیم کرتا ہوں۔ ہماری پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے جو ممکن تھا وہ کیا۔ مجھے عوام کا فیصلہ قبول ہے۔ ہمارا پیغام عوام تک نہیں پہنچ سکا اور ہماری کوششوں میں کچھ کمی تھی، ہم 2024 میں دوبارہ لڑیں گے۔‘