نئی دہلی :(ایجنسی)
ملک کی کئی ریاستوں میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف زبردست احتجاج کے درمیان مرکزی وزارت داخلہ نے ہفتہ کو ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگنی ویروں کو سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) اور آسام رائفلز میں 10 فیصد ریزرویشن ملے گا۔
اس کے ساتھ ہی، وزارت داخلہ نے سی اے پی ایف اور آسام رائفلز میں اگنی ویروں کی بھرتی کے لیے مقرر کردہ عمر کی حد میں 3 سال کی چھوٹ دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور اگنی پتھ اسکیم کے پہلے بیچ کے لیے یہ چھوٹ 5 سال ہوگی۔
عمر کی حد بڑھا دی گئی
اگنی پتھ اسکیم کی شدید مخالفت کے درمیان مرکزی حکومت نے جمعرات کو اس میں ترمیم کی تھی۔ حکومت نے کہا تھا کہ وہ 2022 میں ہونے والی فوج کی بھرتی میں 2 سال کی چھوٹ دے گی۔
اس طرح اسکیم کے تحت 23 سال تک کے نوجوان پہلے سال فوج میں بھرتی ہو سکیں گے، جبکہ عمر کی حد 17.5 سے 21 سال رکھی گئی ہے۔ لیکن یہ صرف 2022 کے لیے ہو گا۔
مرکزی حکومت نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ 2 سال سے فوج میں بھرتی نہیں ہوسکی اس لئے دھیان میں رکھتے ہوئے ہی یہ فیصلہ لیا گیاہے ۔
بہار بند
مرکزی حکومت کی طرف سے مسلح افواج میں بھرتی کے لیے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بہار میں کافی احتجاج ہو رہا ہے۔ اس منصوبے کے خلاف ہفتہ کو بہار بند کی کال دی گئی ہے۔ اس کی حمایت اہم اپوزیشن پارٹی راشٹریہ جنتا دل، بائیں بازو کی جماعتوں نے کی ہے۔
بائیں بازو کی طلبہ تنظیم AISA نے اس اسکیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے بہار کے 12 اضلاع میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔
ان اضلاع میں کیمور، بھوجپور، اورنگ آباد، روہتاس، بکسر، نوادہ، مغربی چمپارن، سمستی پور، لکھی سرائے، بیگوسرائے، ویشالی اور سرن شامل ہیں۔ بہار حکومت کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ان اضلاع میں اتوار (19 جون) تک انٹرنیٹ بند رہے گا۔
12 ٹرینوں میں آگ لگ گئی
جمعہ کو دن بھر جاری فسادات میں 12 ٹرینوں کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے 300 سے زائد ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں جبکہ 214 ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔ 11 ٹرینوں کا رخ موڑنا پڑا اور 90 ٹرینیں اپنی منزل تک نہ پہنچ سکیں۔
ریلوے اسٹیشنوں پر توڑ پھوڑ کی گئی
اس اسکیم کے خلاف ملک کی کئی ریاستوں میں مظاہروں کے دوران ریلوے اسٹیشنوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔ تلنگانہ کے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر پرتشدد احتجاج میں ایک 19 سالہ نوجوان ہلاک اور 15 افراد زخمی ہوگئے۔ بہار، مغربی بنگال، اترپردیش، ہریانہ، مدھیہ پردیش میں مظاہرے قابو سے باہر ہوگئے اور اس دوران تشدد بھی ہوا۔