لکھنؤ :
سماج وادی پارٹی کے سینئر و دبنگ لیڈر رام پور سے رکن پارلیمنٹ محمد اعظم خاں کی حالت اب مزید نازک بنی ہوئی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے ان کا لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں علاج چل رہا ہے ۔ وہ کورونا پازیٹیو ہیں اور انہیں سانس لینے میں بھی تکلیف ہور ہی ہے۔ اب اسپتال کی طرف سے ان کا ہیلتھ بلیٹن جاری کیا گیا ہے ۔ اطلاع دی گئی ہے کہ لنگس کے بعد اعظم خاں کی کڈنی میں بھی تکلیف ہونے لگی ہے۔
اس وقت اعظم خان کوکیرٹکل کیئر اور نیفرو لوجی ڈاکٹرس کی نگرانی میں رکھا گیا ہے ۔ انہیں اس وقت آئی سی یو میں 3 سے 5 لیٹر آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی ہے ۔ اس سے پہلے ڈاکٹروں کے ذریعہ بتایا گیا تھا کہ اعظم خاں کے پھیپھڑوں میں فائبروسس اور کویٹی پائی گئی تھی، اس وجہ سے ان کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔
اب ان کی کڈنی میں بھی تکلیف ہونے لگی ہے ،ایسے میں ڈاکٹروں کا چیلنج اور بھی بڑھ گیا ہے ۔ کوشش تو پوری کی جارہی ہے لیکن گزشتہ کچھ دنوں سے اعظم خاں کی صحت میں زیادہ سدھار نہیں ہورہاہے، ان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے تو کورونا پر جیت درج کرلی ہے اور ان کی صحت میں بھی تیزی سے سدھار ہوا، لیکن اعظم خاں ابھی بھی کیرٹکل کیئر بنے ہوئے ہیں۔
بتادیں کہ اعظم خان کو سیتا پور جیل میں کورونا ہوگیا تھا۔ رمضان کے مہینے میں جب سماج وادی پارٹی کے دبنگ لیڈر نے روزہ رکھنے شروع کئے تو تب ان کی طبیعت خراب ہونی لگی تھی، اس وقت پولیس انتظامیہ کی طرف سے ان کی ابتدائی جانچ کروائی گئی اور وہ کووڈ پازیٹیو نکلے، پھر جب ان کی حالت میں زیادہ سدھار نہیں ہوا ، تب ڈاکٹروں کے ذریعہ انہیں اسپتال میں ایڈمٹ کرنے کی صلاح دی گئی۔
اب کئی دنوں سے اعظم خاں کا لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں علاج جاری ہے۔ کبھی ان کی حالت میں بہتری آجاتی ہے تو کبھی وہ پھر کیرٹکل کئیر ہوجاتے ہیں۔ ان کی کورونا سے یہ جنگ لگاتار جاری ہے اور تمام یہی دعاکررہے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں جلد سے جلد صحت یاب کردے۔آمین ۔معلوم ہو کہ ان کے اہل خانہ نے تمام مسلمانوں اور ان کے چاہنے والوں سے دعائے صحت کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ اعظم خان کی اہلیہ و رام پور سے ایم ایل اے تزئن فاطمہ نے ضلع اسپتال کو 100 آکسیجن سلنڈر عطیہ کیے تھے۔ جب ان کے شوہر خود آکسیجن کی کمی کی وجہ سے تکلیف میں ہے ،ایسے وقت میں ان کی طرف سے اٹھایا گیا یہ قدم تمام کی نظر میں آگیا اور ان کی کافی تعریب بھی کی گئی۔