کولکاتا :
مغربی بنگال کی سیاست میں پھر سے اٹھاپٹک ہونے کی آہٹ تیز ہے۔ خبریں ہیں کہ بی جے پی کے 33 ایم ایل اے برسراقتدار ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) میں جانا چاہتے ہیں۔ بتادیں کے انتخابات کے پہلے ٹی ایم سی سے بھی 33 ایم ایل اے ایسے تھے، جو بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔ ان میں سے 13 کو پارٹی نے ٹکٹ دیا تھا۔
’بھاسکر ڈاٹ کام ‘کی خبر کے مطابق دعویٰ کیا جا جارہاہے کہ 33 ایم ایل اے تو ٹی ایم سی کے رابطہ میں ہیں ہی، اس کے علاوہ بی جے پی کے ریاستی صدر مکل رائے کے بیٹے سبھانشو بھی ترنمول جوائن کرنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ بی جے پی ترجمان شامک بھٹاچاریہ نے اسے افواہ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ مجھے 33 کااعداد وشمار دے رہے ہیں میں انہیں 72 کی تعداد بتا رہاہوں، کیونکہ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ دراصل سبھانشو کے بی جے پی سے جانے کی قیاس آرئیاں تب تیز ہوئی تھیں ، جب انہوں نے اپنی ایک پوسٹ کے ذریعہ مرکزی سرکار کو نشانہ پر لے لیا تھا۔
انہوں نے فیس بک پر لکھا تھاکہ عوام کے ذریعہ منتخب کی گئی سرکار کی تنقید کرنے کے بجائے خوداحتسابی بہتر ہے۔ بتادیں کہ سبھانشو رائے کو بی جے پی نے بیجاپور سے ٹکٹ دیا تھا، لیکن وہ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
وہیں ایسی بحث چل رہی ہے کہ ٹی ایم سی بی جے پی ایم ایل اے کو دوبارہ پارٹی میں شامل کرنے کے معاملے میں جلد بازی نہیں کرنا چاہتی۔ ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ سکھبندو شیکھر رائے کے مطابق ہفتہ کو 3 بجے پارٹی دفتر میں میٹنگ ہے۔ اس میں اس معاملے پر بھی بات ہو سکتی ہے ۔