بھوپال :(یجنسی)
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو بھوپال کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم برکت اللہ یونیورسٹی سے بذریعہ سڑک رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن (حبیب نگر)گئے تھے، اس دوران بڑی تعداد میں برقعہ پوش خواتین نظر آئیں، جن کے پاس پی ایم کی حمایت کے پلے کارڈز بھی تھے۔ اب اپوزیشن ان تصاویر کی صداقت پر سوال اٹھا رہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان نریندر سلوجا نے ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے پوچھا کہ خواتین کے ہاتھوں میں کلاوا کیسے نظر آرہا ہے؟ سلوجا کی طرف سے شیئر کی گئی تصویر میں کلاوا ایک خاتون کے ہاتھ میں نظر آ رہا ہے، جسے ایک دائرے کے ذریعے بھی دکھایا گیا ہے۔
کانگریس لیڈر نریندر سلوجا نے لکھا کہ مدھیہ پردیش کے بھوپال میں مسلم خواتین نے تین طلاق کے لیے سڑک پر کھڑے ہو کر مودی جی کا شکریہ ادا کیا ، پورے ملک میں اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی، لیکن اس کی حقیقت کچھ اور ہے۔ نریندر سلوجا کی تصویر شیئر کرنے کے بعد کئی لوگوں نے اس تصویر پر سوال اٹھائے ہیں۔ نہت بورا نام کےیوزر نے اس پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر فوٹو کو زوم کر کے دیکھاجائے تو ان کےہاتھ میں اجین مندر میں باندھا جانےوالا دھاگہ دکھائی دےگا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی مہیلا مورچہ ہی برقعہ پہن کر بھوپال ریلی میں شامل ہوئی تھیں۔