نئی دہلی-دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم ’’سکھس فار جسٹس‘‘ سے مبینہ طور پر سیاسی فنڈنگ حاصل کرنے کے الزام کی این آئی اے جانچ کی وزارت داخلہ سے سفارش کی ہے
خبر کے مطابق ایل جی وی کے سکسینہ کو وشو ہندو مہاسنگھ کی طرف سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی اے اے پی نے دیویندر پال بھلر کی رہائی اور خالصتان کے حامی جذبات کو فروغ دینے کے لیے انتہا پسند خالصتانی گروپوں سے 16 ملین ڈالر وصول کیے تھے۔
الزام ہے کہ یہ رقم دیویندر پال گوجر کی رِہائی میں مدد اور خالصتانی نظریہ کو فروغ دینے کے لیے ملی تھی۔
اسی شکایت کی بنیاد پر ایل جی ونئے کمار سکسینہ نے وزارت داخلہ سے کیجریوال کے خلاف این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جنوری 2014 میں کیجریوال کے ذریعہ اقبال سنگھ کو لکھے گئے خط کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آپ پہلے بھلّر کی رِہائی کی سفارش کرے گی، پھر ایس آئی ٹی تشکیل دینے سمیت دیگر ایشوز پر کام ہوگا۔ بھلّر کی رِہائی کے لیے اقبال سنگھ جنتر منتر پر بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ کیجریوال کا خط ملنے کے بعد یہ بھوک ہڑتال ختم کی گئی تھی۔ اس معاملے میں دہشت گرد پنّو کی ایک ویڈیو کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ اس میں پنّو کے ذریعہ تذکرہ کیا گیا ہے کہ 2014 سے 2022 کے درمیان کیجریوال کو خالصتانی گروپوں کے ذریعہ 16 ملین ڈالر ملے۔
دریں اثنا عام آدمی پارٹی نے اسے کیجریوال کے خلاف ایک اور سازش قرار دیا اور الزام کو بے بنیاد بتایا