چندولی ؍ لکھنؤ:(ایجنسی)
یوپی کے چندولی ضلع میں، پولیس پر گینگسٹر ملزم کنہیا یادو کی تلاش میں چھاپے کے دوران ایک لڑکی کا پیٹ پیٹ قتل کرنے کاالزام لگا ہے ۔ معاملے میں دیر رات تک ہنگامہ ہوتا رہا۔ مشتعل گاؤں والوں نے صبح کافی ہنگامہ کیا۔ اس معاملے میں تحریر کی بنیاد پر سیداراجہ انسپکٹر ادے پرتاپ سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایس پی نے اتوار کی رات ہی سیداراجہ انسپکٹر کو معطل کر کے تحقیقات کی ہدایت دی تھی۔ دیر رات آئی جی کے ستیہ نارائن اور کمشنر دیپک اگروال بھی پہنچے اور متاثرہ کے رشتہ داروں سے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے انکوائری کے بعد مناسب کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی۔ فورنسک ٹیم بھی پہنچ گئی۔
ڈی ایم سنجیو سنگھ نے بتایا کہ لڑکی کے گھر والوں کی شکایت کی بنیاد پر اسٹیشن انچارج سیداراجہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہیں فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کو لے کر سماج وادی پارٹی نے یوپی پولیس پر نشانہ سادھا ہے۔
سیداراجہ تھانہ علاقہ کے منراج پور کا رہنے والا کنہیا یادو گینگسٹر کا ملزم ہے اور ضلع بدر بھی ہے۔ اتوار کی شام پولیس کنہیا کی تلاش میں اس کے گھر گئی۔ الزام ہے کہ پولیس نے اس کی بیٹیوں نشا یادو عرف گڑیا (22) اور گنجا (18) کو اتنا مارا کہ گوڑیا کی موت ہوگئی۔ واقعہ کے بعد ضلع میں کہرام مچ گیا۔
اس واقعہ سے مشتعل گاؤں والوں نے موقع پر موجود پولیس پینتھر ٹیم کے دو کانسٹیبلوں کودوڑ دیا۔ ایک پولیس اہلکار بھاگ گیا، جبکہ دوسرے پولیس اہلکار، حوالدار چھوی ناتھ گوتم کو لوگوں نے مارا پیٹا۔ جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ گاؤں کے ایک شخص نے اسے اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ اس کے بعد سیدراجہ- جمانیہ روڈ کو ٹریکٹر کے ذریعے بلاک کر دیا گیا۔ اس دوران ایک ٹرک اور پرائیویٹ ایمبولینس کے شیشے توڑ ڈالے ۔ گاؤں والوں نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے۔
ایس پی کے سابق ایم پی رام کشون یادو، سکلڈیہا کے ایم ایل اے پربھو نارائن یادو، ایس پی ضلع صدر ستیہ نارائن راج بھر، چندر شیکھر یادو، بلرام یادو، سدھاکر کشواہا پہنچے اور انصاف کا مطالبہ کرنے لگے۔
اسی دوران کچھ دیر بعد پہنچے ڈی ایم سنجیو سنگھ اور ایس پی انکور اگروال نے زخمی لڑکی سے اس کا بیان لیا۔ بیان دیتے ہوئے زخمی گنجا نے کہا کہ ہمیں پولیس نے مارا پیٹا ہے۔ موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب کنہیا یادو نے ایس پی کو شکایت دیتے ہوئے سیداراجہ انسپکٹر پر اپنی بیٹی نشا کو قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے الزام لگایا کہ انسپکٹر اور دیگر پولیس والوں نے جو کوئی مرد ممبر نہ ہونے کی وجہ سے گھر میں گھس گئے، انہوں نے میری دونوں بیٹیوں کو بہت مارا۔ وہ مر گئی
ایس پی انکور اگروال نے بتایا کہ سیداراجہ تھانہ علاقہ کا ایک ویڈیو شام 6 بجے کے قریب وائرل ہوا جس میں ایک خاتون کی موت بتائی جا رہی ہے۔ انسپکٹر کی طرف سے بتایا گیا کہ خواتین پولیس کے ساتھ چار بجے چھاپہ مارنے گئی تھیں۔ اس کی انٹری اور ویڈیو بھی ہے۔ تلاشی کے دوران جب کنہیا نہیں ملا تو پولیس آگے بڑھ گئی۔ اس کے بعد یہ ویڈیو وائرل ہو گئی۔ اس معاملے میں انکوائری قائم کر دی گئی ہے۔ پولیس کی لاپروائی پائی گئی تو کارروائی کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ خاتون کی موت گھر میں کسی وجہ یا خودکشی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لڑکی کا ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا گیا کہ- ‘یوپی میں پولیس قاتل بن گئی ہے۔ بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں بے گناہ شہریوں کا مسلسل قتل جاری ہے۔ چندولی میں گھر میں گھس کر پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں دو بیٹیوں کی وحشیانہ پٹائی سے بیٹی کی موت، انتہائی افسوسناک۔ قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے، سخت ترین سزا دی جائے۔