غزہ کی پٹی:
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی تنظیم ‘حماس کے درمیان آج بدھ کے روز لڑائی میں مزید اضافہ سامنے آیا ہے۔ اسرائیل نے فضائی حملوں کے بعد سمندر سےبھی میزائل داغنے شروع کردیے ہیں۔ اب تک کی اطلاعات کےمطابق مجموعی طور پر تین روز میں 14 بچوں اور 3 خواتین سمیت 60فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ فلسطینیوں کےراکٹ حملوں میں 6 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔ آج بدھ کے روز اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر بمباری گذشتہ کئی سال کی شدید ترین ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔العربیہ چینل کےنامہ نگار کے مطابق مصر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوجی کارروائی روکنے اور کشیدگی میں کمی لانےکے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ غزہ کے ساحل کےقریب متعدد اہداف پر اسرائیلی جنگی کشتیوں اور آبدوزوں ذریعے میزائل داغے گئے جب کہ فضائی حملوں میں اسرائیل کے ‘ایف 16’ طیاروں کے علاوہ ‘اپاچی ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے حماس تنظیم کی عسکری انٹیلی جنس سیکورٹی کے سربراہ کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ فوج نے آج بدھ کی صبح بتایا کہ غزہ کی پٹی میں فضائی حملوں کے دوران میں حماس کے دو اہم کمانڈر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ادھر اسرائیلی پولیس کے مطابق غزہ سے ہونے والی راکٹ باری کے نتیجے میں مزید دو افراد ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب مصر غزہ کی پٹی میں زیادہ بڑے اسرائیلی وسکری آپریشن کو روکنے کے لیے وسیع پیمانے پر رابطوں میں مصروف ہے۔العربیہ کے نمائندے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے بھرپور میزائل حملے میں غزہ کی پٹی میں پولیس اور حکومتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ غزہ میں وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کے پے در پے حملوں کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں پولیس کمان کے صدر دفتر کی تمام عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی برادری سے فلسطینی عوام کے تحفظ کے لئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا جس کے بعد سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے اور غزہ پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 60 سے زائد فلسطینیوں کی شہادت پر اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کو بنیادی انسانی حقوق اور اخلاقیات کے خلاف اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیخ جرح میں کئی دہائیوں سے مقیم باشندوں کی جبری بے دخلی کا خطرہ ہے لہٰذا عالمی برادری فلسطینی عوام کےتحفظ کیلئےفوری کارروائی کرے۔ او آئی سی اجلاس میں اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف مشترکہ بیان جاری کرنے کی پاکستانی تجویز سمیت ترکی اورسعودی عرب کی جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کی تجویز بھی منظور کی گئی ہے۔
دریں اثناء عرب لیگ فارن منسٹرز کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرے۔عرب لیگ کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت سے بے دخل فلسطینیوں اور فلسطینی علاقوں پر قبضے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ عرب لیگ کونسل آف فارن منسٹرز نے سیکیورٹی کونسل سے بات چیت کے لیے کمیٹی کی منظوری دے دی۔ کمیٹی میں سعودی عرب، اردن، فلسطین، قطر، مصر اور مراکش شامل ہوں گے۔کمیٹی اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات روکنے کا مطالبہ کرے گی۔عرب وزرائے خارجہ نے مسجداقصیٰ میں نہتے نمازیوں کے خلاف اسرائیلی فوجیوں کے جرائم کی بھی شدید مذمت کی ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے غیر قانونی اقدامات بین الاقوامی چارٹرز کی خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔