نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے آج پارلیمنٹ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں کئی اہم نکات پر روشنی ڈالی گئی۔ اس میٹنگ میں سونیا گاندھی نے ایک طرف بڑھتی مہنگائی کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور دوسری طرف کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے مل رہے مشوروں پر کام کیے جانے کی اطلاع بھی دی۔
کانگریس پارٹی میں تبدیلی کو لے کر لگاتار اٹھ رہے مطالبات سے متعلق میٹنگ میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’پارٹی میں اتحاد سب سے زیادہ ضروری ہے، اور میں اسے یقینی بنانے کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہوں۔ کانگریس میں تبدیلی نہ صرف پارٹی کے لیے بلکہ ملک کی جمہوریت اور سماج کے لیے بھی ضروری ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے معلوم ہے کہ حالیہ انتخاب میں شکست سے آپ سب کتنے افسردہ ہیں۔ نتائج حیران کرنے والے اور تکلیف دہ تھے۔ حکومت کا ملک کو توڑنے والا اور پولرائزیشن کا ایجنڈا لگاتار جاری ہے۔‘‘
اپوزیشن کو خاموش کرنے کی حکومت کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے: سونیا
سونیا گاندھی نے ’تقسیم کرنے والے اور پولرائزیشن پر مبنی ایجنڈے‘ کو لے کر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’تقسیم ہند کے وقت کی باتوں اور تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا برسراقتدار پارٹی کے لیے عام بات ہو چکی ہے۔ ہم بی جے پی کو صدیوں سے ہمارے متنوع سماج کو متحد رکھنے اور خوشحال کرنے والے خیرسگالی پر مبنی رشتے کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔‘‘
کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کو نشانہ بنا رہی ہے اور اس کی آواز کو دبانے کے لیے تمام طریقے اپنا رہی ہے، لیکن کانگریس عوام کی آواز بنے گی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے حکومت پر دباؤ بنائے گی۔
منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ گاندھی نے کہا کہ حکمراں پارٹی نے پولرائزیشن کی سیاست کرکے حالیہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، لیکن کانگریس اس سے مایوس نہیں ہے اور عوام کے امور اٹھاکر عوام کے لئے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز کو کسی بھی طریقے سے دبانا چاہتی ہے۔ وہ مہنگائی کے معاملے پر اپوزیشن کی بات نہیں سن رہی اور محنت کش طبقے کا مسلسل استحصال کر رہی ہے۔ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 28 اپریل کو ملک گیر ہڑتال نے ثابت کر دیا ہے کہ حکومت کو عوام کے مسائل کے سامنے جھکنا پڑے گا۔
کانگریس صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے تعلق سے حکومت سے مسلسل بحث کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن حکومت ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے لیکن حکومت بحث کرنے کی بجائے اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
محترمہ گاندھی نے کہا کہ پارٹی کے سامنے مزید چیلنجز ہیں، اس لیے سب کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا اور تنظیم کو مضبوط کرنا ہوگا۔ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جمہوری طریقے سے جدوجہد جاری رکھنی ہے۔
حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں زبردست شکست کا سامنا کرنے کے بعد کانگریس پارلیمانی پارٹی کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ پارٹی کو اس سال گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات کے لیے بھی کمر کسنا ہے۔ ان دنوں کانگریس اندرونی نوک جھونک کا سامنا بھی کر رہی ہے جس پر قابو پانا پارٹی کے لیے ضروری ہے۔ واضح رہے کہ پارٹی میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے جی-23 گروپ کے اراکین سے گاندھی فیملی کی ملاقات لگاتار جاری ہے۔ گزشتہ ماہ ہی اس گروپ کی میٹنگ ہوئی تھی اور اس نے تنظیمی بدلاؤ کے مطالبہ پر مبنی بیان جاری کیا تھا۔