بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے بہار شریف اور ساسارام میں رام نومی تشدد کے تناظر میں "ریاست کی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سنگھیوں کی کوششوں” پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تیجسوی یادو نے ٹویٹ کیا کہ جن ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کمزور ہے، وہاں دہشت پھیلائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ایک شرپسند کی شناخت کے بعد اس کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔ بہار کے نائب وزیر اعلی نے کہا کہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) ریاست کے بھائی چارے کو توڑنے کے لئے بی جے پی کے ذریعہ کئے گئے کسی بھی "تجربے” کا مناسب جواب دے رہی ہے۔
بہار شریف اور ساسارام میں گاڑیوں، مکانوں اور دکانوں کو نذر آتش کیا گیا۔ قصبوں میں فرقہ وارانہ واقعات کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے۔بہار شریف اور نالندہ میں رام نومی کے بعد شروع ہونے والے تازہ تشدد میں کم از کم 112 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بی جے پی نے ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے لیے نتیش کمار حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اتوار کو بہار میں تھے اور کہا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو فسادیوں کو الٹا لٹکا دیں گے۔
فسادات سے سب سے زیادہ متاثر بہار شریف ہوا ہے۔ ہفتہ کی رات دیر گئے دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک 16 سالہ لڑکا ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئے، پولیس نے 31 مارچ کو قصبے میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد میں پہلی موت کی تصدیق کی۔ پولیس نے بتایا کہ لڑکا، جو سبزی خریدنے نکلا تھا، فائرنگ کی زد میں آ گیا۔