نئی دہلی:بنگالی مارکیٹ میں واقع مسجد اور مدرسہ میں کی گئی انہدامی کاروئی پر جمعیۃ علماء دہلی کے صدر مولانا محمد مسلم قاسمی نے غم و غصہ کا اظہار کیا اور ایک وفد کے ساتھ موقع کا دورہ کیا.مسجد و مدرسہ کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے تفصیلی معلومات حاصل کیں اور ہر چیز کا جائزہ لینے کے بعد انہدامی کاروائی کو غیر قانونی بتلایا اسلئے کہ جسطرح بغیر کوئی نوٹس دئے عدالت کا سہارا لیکر یہ کاروائی کی گئی کہیں پر بھی عدالت نے انہدام کا فیصلہ نہیں دیا ہے بلکہ جس طرح سے جگہ جگہ مساجد. مدارس اوردرگاہوں. وغیرہ کو طرح طرح کے بہانوں سے منہدم کیا جارہا ہے یہ سراسر ظلم وجبر. ناانصافی اور طاقت کا ناجائز استعمال ہے جو کہ کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے حکومتی ادارے جب چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں وقف جائیدادوں پر قابض ہو جاتے ہیں اور جب چاہتے ہیں اقلیتی اداروں بطور خاص مسلم اداروں اور عبادت گاہوں پر بلڈوزر چلادیتے ہیں جو کہ عدل و انصاف کے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ جمہوریت کا بھی گلا گھونٹ دینے کے مترادف ہے آخر کب تک یہ جبر و استبداد کا سلسلہ چلتا رہیگا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک کے تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکسا سلوک کرے اور فرقہ پرستوں. نفرتوں کو ہوا دینے والوں اور طاقت کے بل بوتے کسی مخصوص مذہب کے ساتھ ظلم و ناانصافی کرنے والوں کے خلاف حرکت میں آئے ورنہ تو یہ سب چیزیں ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہیں. وفد میں مولانا محمد مسلم قاسمی صدر جمعیۃ علماء دہلی کے علاوہ قاری دلشاد قمر مظاہری نائب صدر. قاری محمد ساجد فیضی سکریٹری .قاری اسرار الحق قاسمی رکن عاملہ.ڈاکٹررضاؤالدین شمس رکن وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں