لکھنؤ؍مین پور ی (ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں مین پوری ضلع کی ہاٹ سیٹ بن چکی کرہل ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ کانگریس نے کرہل اسمبلی حلقہ میں ایس پی امیدوار سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو واک اوور دے دیا ہے۔کانگریس ہائی کمان نے پہلی لسٹ میں ہی کرہل اسمبلی حلقے سے اعلان کردہ خاتون امیدوار کا پرچہ نامزدگی داخل نہیں کرائیہے۔
کانگریس نے پہلی فہرست میں کرہل اسمبلی حلقہ سے گیانوتی یادو اور مین پوری صدر اسمبلی حلقہ سے ضلع صدر ونیتا شاکیہ کو امیدوار اعلان کیا تھا۔ گیانوتی کو ٹکٹ دیے جانےکا کانگریس کارکنوں نےمخالفت کرکے ان کے پتلے نذر آتش کئے تھے۔ سماج وادی پارٹی نے جب کرہل اسمبلی حلقہ سےسابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو امیدوار بنایا توکانگریس ہائی کمان نے اپنافیصلہ بدل دیا۔
گیانوتی یادو کو کانگریس کے ریاستی دفتر سے فون کرکے کرہل اسمبلی حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل نہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اس سلسلے میں کانگریس ضلع صدر سمیت کارگذار ضلع صدر کو بھی جانکاری دی گئی۔ ضلع صدر اور کارگذار ضلع صدر نے کرہل اسمبلی حلقہ سے اعلان کردہ امیدوار گیانوتی یادو کو بھی ہائی کمان کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری پرکاش پردھان نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے امیٹھی اور رائے بریلی میں کانگریس کے امیدواروں کے سامنے امیدوار کھڑے نہیں کیے ہیں۔ کانگریس ہائی کمان نے مین پوری کے کرہل اور اٹاوا کے جسونت نگر اسمبلی حلقوں سے اپنے پہلے اعلان کردہ امیدواروں سے بھی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیے ہیں۔ دونوں اضلاع کے باقی اسمبلی حلقوں میں کانگریس نے پہلے سے اعلان کردہ امیدواروں سے پرچہ نامزدگی داخل کرادیئے ہیں۔
اکھلیش یادو پہلی بار کرہل سیٹ سے اسمبلی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ پیر کو مین پوری پہنچے اور اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اکھلیش کے سامنے بی جے پی نے آگرہ کے ایم پی اور مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل کو انتخابی میدان میں اتار کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ بگھیل نے بھی پیر کو کرہل سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔