شیلانگ :(ایجنسی)
میگھالیہ میں کانگریس اب بی جے پی کی قیادت والی مخلوط حکومت کی حمایت کرنے کی بات کر رہی ہے۔ ٹی ایم سی نے اس نئی سیاسی پیش رفت کو کانگریس کا دھوکہ قرار دیا ہے۔ وہیں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور میگھالیہ کے انچارج منیش تیواری نے اس معاملے پر کہا کہ کانگریس ریاست میں اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہے گی۔
اس وقت میگھالیہ میں کونراڈ سنگما کی پارٹی نیشنل پیپلز پارٹی برسراقتدار ہے۔ بی جے پی پہلے ہی اس حکومت میں شامل ہے۔ حالیہ دنوں میں کانگریس کے کئی ایم ایل اے پارٹی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں۔ ریاست میں کانگریس پہلے ہی کمزور ہو چکی ہے اور ترنمول کانگریس ہی اسے یہاں اپوزیشن میں ٹکر دینے کے لیے تیار نظر آئی رہی ہے۔
ان تمام پیش رفت کے درمیان کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ ہوئی، جس میں کانگریس نے فیصلہ کیا کہ مسائل کی بنیاد پر کونراڈ سنگما کو حمایت دی جائے گی۔ میگھالیہ کانگریس کے انچارج اور پارٹی کے سینئر لیڈر منیش تیواری نے اس فیصلے کے بارے میں کہا کہ کانگریس اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہے گی۔ پیش کردہ تعاون ریاست کی ترقی کے مسائل پر ہے۔
جمعہ کی میٹنگ کے بعد کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر، امپارین لنگڈوہ نے کہا کہ پارٹی عام لوگوں سے متعلق مسائل پر حمایت کرے گی۔ جس کے حل کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا- ’ہم دیکھیں گے کہ حکومت کو دی گئی یہ تجویز کیسے کام کرتی ہے، لیکن اس اپوزیشن میں ہماری شناخت پہلے ہی بہت دھندلی اور مبہم ہے۔‘
کانگریس نے مکل سنگما اور ترنمول میں شامل ہونے والے ایم ایل اے کے گروپ کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ معاملہ اسمبلی کے اسپیکر کے پاس زیر التوا ہے۔ اگر اسپیکر انہیں نااہل قرار دینے سے انکار کرتے ہیں، تو ترنمول ریاست میں بڑی اپوزیشن پارٹی کی حیثیت سے آ جائے گی اور کانگریس ریاستی اسمبلی میں حاشیہ پر آجائے گی۔
کانگریس نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 60 میں سے 21 سیٹیں جیتی تھیں۔ ان میں سے تین ایم ایل اے فوت ہوچکے ہیں اور ایک این پی پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے بعد 17 میں سے 12 ایم ایل اے مکل سنگما کی قیادت میں ٹی ایم سی میں شامل ہوچکےہیں ۔