کیا جموں کشمیر میں ریاستی الیکشن کرانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے ۔چھن چھن کر آنے والی خبروں سے تو یہی اندازہ لگایا جارہا ہے۔الیکشن کمیشن کی سرگرمیاں بھی یہی بتارہی ہیں واضح ہو کہ لوک سبھا انتخاب کے ساتھ کچھ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات بھی ہونے ہیں۔ ایسی ریاستوں میں آندھرا پردیش، اڈیشہ، سکم اور اروناچل پردیش کا نام ہے
خبر کے مطابق دراصل آئندہ لوک سبھا انتخاب کے لیے ملک بھر میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کو لے کر انتخابی کمیشن کی مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ ہی وزارت ریل کے افسران کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ میں وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران نے انتخابی کمیشن کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخاب کے ساتھ اسمبلی انتخاب کرائے جا سکتے ہیں یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے انتخابی کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ 30 ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرائے۔ حالانکہ انتخابی کمیشن نے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی آفیشیل بیان نہیں دیا ہے کہ رواں سال اپریل-مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب کے ساتھ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب بھی کرائے جا سکتے ہیں یا نہیں۔
واضح رہے کہ آندھرا پردیش، اڈیشہ، اروناچل پردیش اور سکم میں اسمبلیوں کی مدت کار جون کی الگ الگ تاریخوں میں ختم ہو رہی ہے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے لوک سبھا انتخاب کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں اسمبلی انتخاب بھی کرائے جائیں گے۔ چونکہ انتخابی کمیشن کی ایک ٹیم انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے آئندہ ہفتہ جموں و کشمیر جانے والی ہے، اس لیے ممکن ہے کہ اس کے بعد اسمبلی انتخاب سے متعلق کوئی اعلان سامنے آئے۔