نئی دہلی:
ٹوئٹر نے اداکارہ کنگنا رناوت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ سسپنڈ (معطل) کر دیا ہے۔ ٹوئٹر نے بتایا ہے کہ کنگنا نے ٹوئٹر پلیٹ فارم کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ کنگنا نے دراصل مغربی بنگال اسمبلی الیکشن کے نتائج آنے کے بعد کئی متنازعہ ٹوئٹس کیے تھے۔ اسے لے کر ان کے اوپر کیس بھی درج ہوا ہے۔ کنگنا رناوت نے ایک ٹوئٹ میں سنہ 2000 کی دہائی کی یاد دلاتے ہوئے مغربی بنگال کے لوگوں کو سبق سکھانے کی بات کہی تھی۔ دھیان رہے کہ 2000 کی دہائی کا سب سے خطرناک واقعہ گجرات فسادات ہیں، جس میں ہزاروں لوگوں کی جان گئی تھی۔ کنگنا نے اپنے ٹوئٹ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انھیں ’دیتیہ‘ (شیطان) قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ غنڈئی کا جواب دینے کے لیے سپر غنڈئی کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی کہا تھا کہ ’’مودی جی انھیں قابو میں کرنے کے لیے اپنا 2000 کی دہائی والا اپنا ’وراٹ روپ‘ دکھائیں۔‘ کنگنا نے اس ٹوئٹ کے ساتھ ہی بنگال میں صدر راج کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ اس درمیان متنازع ٹوئٹ کے بعد کنگنا کے اوپر کیس بھی درج ہوا ہے۔ کولکاتا پولیس نے کنگنا رناوت کے خلاف مغربی بنگال کے لوگوں کے جذبات مجروح کرنے کے الزام میں شکایت درج کی ہے۔ ایڈووکیٹ سمت چودھری نے ای میل کے ذریعہ کولکاتا پولیس کمشنر سومین مترا کو شکایت بھیجی تھی۔ اپنے ای میل میں انھوں نے کنگنا رناوت کے ٹوئٹ کے تین لنکس بھی بھیجے ہیں۔ اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے بنگال کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی اور انھیں بے عزت بھی کیا ہے۔
دوسری جانب اترپردیش کے گورکھپور صدر سے بی جے پی کے ایم ایل اے رادھا موہن داس اگروال بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے ایک ٹویٹ پر اس قدر بھڑک گئے کہ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں ’مورکھ عوت‘ تک کہہ ڈالا۔
انہوں نے لکھاکہ ’’ بہت ہی شرمناک کمنٹ دیا ہے۔ اس مورکھ عورت کو اتنی غلط بات کہنے کے لیے الیکشن کمیشن کو اس کے خلاف کارروائی کرنا چاہئے۔ انہوں نے آگے لکھا: ’ میں بی جے پی ایم ایل اے ہوں اور جانتا ہوں کہ پی ایم ، امت شاہ، جے پی نڈا نے بہت ہی کھلے دل کے ساتھ ممتا بنرجی کو جیت کی مبارکباد دی ہے ۔