نئی دہلی :(ایجنسی)
دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دارالحکومت میں کورونا انفیکشن کم ہورہے ہیں لیکن ضلع وار انفیکشن کی صورتحال اب بھی بہت سنگین ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ دہلی کے 11 میں سے 7 اضلاع میں کورونا سنگین صورت حال میں پہنچ گیا ہے۔ ان اضلاع میں ہفتہ وار کورونا انفیکشن کی شرح 30 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر اضلاع کے مقابلے شاہدرہ اور مغربی دہلی اضلاع میں اینٹیجن کٹس کا استعمال بھی بہت زیادہ کیا جا رہا ہے۔
12 اور 18 جنوری کے درمیان انفیکشن کی صورتحال پر محکمہ صحت کی طرف سے تیار کردہ ضلع وار رپورٹ کے مطابق، دہلی میں سب سے زیادہ 35.40 فیصد انفیکشن کی شرح جنوب مشرقی ضلع میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہاں گزشتہ ہفتے RT PCR کے ذریعے 82 فیصد نمونوں کی جانچ کی گئی۔ اسی وقت، 18 فیصد نمونے کا اینٹیجن کٹس کے ذریعے جانچ کی گئی، تاہم محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے گھروں میں کووڈ کٹس سے ٹیسٹ کر رہے ہیں ان کی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔ چونکہ گھر پر مبنی ٹیسٹ کٹ کو براہ راست ICMR پورٹل سے منسلک کیا گیا ہے۔ اس لیے مرکزی سطح پر ان کی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
محکمہ کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں سب سے کم انفیکشن کی شرح جنوب مغربی ضلع میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہاں ایک ہفتے کے دوران 21.48 فیصد نمونے کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔ محکمہ کے مطابق اس ضلع میں 90 فیصد نمونوں کی جانچ RT PCR کے ذریعے کی گئی۔ جبکہ بقیہ 10 فیصد نمونوں کا اینٹیجن کٹس کے ذریعے ٹیسٹ کیا گیا۔ اگر ہم ریاستی سطح پر دیکھیں تو 12 سے 18 جنوری کے درمیان دہلی میں ہفتہ وار انفیکشن کی شرح 27 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ منگل کو ایک دن میں 22.47 فیصد نمونے متاثر پائے گئے۔
دہلی کے تمام 11 اضلاع ریڈ زون میں آ گئے ہیں۔ محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انفیکشن کے حوالے سے مرکزی حکومت کے بنائے گئے قواعد کے مطابق، ہفتہ وار انفیکشن کی شرح 10 فیصد سے زیادہ والے اضلاع کو ریڈ زون میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، 5 سے 10 فیصد کے درمیان انفیکشن کی شرح والے اضلاع کو اورینج میں رکھا گیا ہے اور اس سےنیچے انفیکشن شرح والے اضلاع کو گرین زون میں رکھا گیا ہے۔ اس وقت دہلی کے تمام اضلاع ریڈ زون میں ہیں۔ اس سے قبل ریڈ زون میں آنے کے بعد لاک ڈاؤن جیسی پابندیاں لگائی گئی تھیں، لیکن اومیکرون ویرینٹ کے زیادہ تر مریضوں پر ہلکے اثر، اسپتال میں داخل ہونے کی کم شرح اور شرح اموات کم ہونے کی وجہ سے پابندی نہیں لگائی گئی۔ نائٹ اور ویک اینڈ کرفیو کے علاوہ دیگر پابندیاں بھی نافذ ہیں۔