شرجیل امام کے خلاف غداری کیس کی سماعت آج دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ میں ہوئی۔ عدالت میں سماعت کے بعد عدالت نے شرجیل امام کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے 25 ستمبر تک فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جس کے بعد عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ آج سماعت کے دوران شرجیل امام کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم اپنی زیادہ سے زیادہ سزا کا نصف مکمل کر چکا ہے اس لیے وہ قانونی ضمانت کا حقدار ہے۔ دوسری جانب دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ شرجیل صرف ایک جرم میں ملزم نہیں ہے بلکہ وہ کئی دیگر جرائم میں بھی ملزم ہے۔
دہلی میں فروری 2020 کے فسادات میں شرجیل امام اور عمر خالد سمیت کئی لوگوں کے خلاف یو پی اے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔ اس دوران شمال مشرقی دہلی میں فسادات میں 50 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ اس دوران فسادات میں تقریباً 600-700افراد زخمی ہوئے تھے۔