نئی دہلی:دہلی پولیس نے 3 اکتوبر کی صبح نیوز پورٹل “نیوز کلک”سے وابستہ ابھیسارشرما سمیت کئی صحافیوں کے گھروں پر چھاپہ مارا۔ یہ کارروائی نیوز پورٹل پر چین سے فنڈنگ حاصل کرنے کے الزامات کے سلسلے میں کی گئی ہے۔ صحافی ابھیسار شرما نے خود ٹویٹ کرکے کارروائی کی اطلاع دی ہے۔معلومات کے مطابق، پولیس نے سنجے راجورا، بھاشا سنگھ، ارملیش، پربیر پورکایستھا، ابھیسار شرما، آنندیو چکرورتی اور سہیل ہاشمی کے گھروں پر چھاپہ مارا۔ ان کے فون اور لیپ ٹاپ ضبط کر لیے گئے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے صحافیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ یعنی UAPA نافذ کیا ہے۔
ادھر دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق بتایا جا رہا ہے کہ اسپیشل سیل کی کئی ٹیمیں صحافیوں کے گھر سمیت تقریباً 30 مقامات پر تلاشی لے رہی ہیں۔
پولیس نے صحافی بھاشا سنگھ کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے۔ بھاشا نے بھی ٹویٹ کر کے جانکاری دی۔ انہوں نے لکھا، ’’یہ میرا آخری ٹوئٹ ہے۔ دہلی پولیس نے میرا موبائل ضبط کرلیا ہے۔‘‘ اس دوران سینئر صحافی راجدیپ سردیسائی نے نیوز کلک سے وابستہ صحافیوں کے خلاف کی گئی کارروائی پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا …راجدیپ سردیسائی نے کارروائی پر سوال اٹھائے۔
"دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے Newsclick ویب سائٹ سے وابستہ بہت سے صحافیوں/مصنفوں کے گھروں پر چھاپہ مارا. موبائل اور لیپ ٹاپ چھین لئے گئے.. انکوائری جاری ہے. ابھی تک کوئی وارنٹ/FIR نہیں دکھایا گیا. کب سے صحافی ‘ریاست کے دشمن’ ہیں” جمہوریت میں؟ "کیا بات ہے؟”
معاملہ کیا ہے :دی کوئنٹ کے مطابق نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں نیویل رائے سنگھم، جو نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کو مالی اعانت فراہم کرتے تھے، اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے درمیان مبینہ روابط تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ نیویل رائے سنگھم کے نیٹ ورک نے غلط معلومات کو فروغ دیا اور چین نواز پیغامات کو فروغ دے کر مرکزی دھارے کے بیانیے کو متاثر کیا۔
مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے نیوز کلک پر چھاپے کے بارے میں پریس کانفرنس میں جانکاری دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سنگھم نے نیوز کلک کو مالی اعانت فراہم کی اور اسے چین کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے۔
سال 2021 میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے نئی دہلی میں قائم نیوز کلک کی غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے تحقیقات شروع کیں۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، ای ڈی نے نیوز کلک کے دفاتر اور اس کے ڈائریکٹرز کی رہائش گاہوں پر "مبینہ طور پر 30.51 کروڑ روپے کی غیر ملکی فنڈز حاصل کرنے” کے سلسلے میں چھاپے مارے تھے۔