نئی دہلی: دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے 2020 کے دہلی فسادات کیس میں 9 لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ ملزمین ایک بے قابو ہجوم کا حصہ تھے جس کا مقصد ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی املاک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ یہ معاملہ فسادات کے دوران گوکل پوری علاقے میں فسادات، آتش زنی اور توڑ پھوڑ سے متعلق ہے۔ عدالت نے محمد شاہنواز عرف شانو، محمد شعیب عرف چٹوا، شاہ رخ، راشد عرف راجہ، آزاد، اشرف علی، پرویز، محمد فیصل کو مجرم قرار دیا۔
راشد عرف مونو کے خلاف ہنگامہ آرائی، چوری، آتش زنی، ہنگامہ آرائی، آگ لگا کر املاک کو تباہ کرنے اور غیر قانونی اسمبلی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران سی سی ٹی وی کیمروں، سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج اور عوامی گواہوں کی مدد سے جرم میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کرنے کی کوشش کی گئی۔
تفتیشی افسر (IO) نے پایا کہ موجودہ کیس کے واقعے میں ملوث ملزمان محمد شاہنواز، محمد شعیب، شاہ رخ، راشد، آزاد، اشرف علی، پرویز، محمد فیصل اور راشد کو کرائم برانچ نے گرفتار کیا ہے۔ آئی او نے ملزمان سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت حاصل کی اور ان سے پوچھ گچھ کے بعد آئی او نے انہیں موجودہ کیس میں باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا۔