نئی دہلی : (ایجنسی)
دہلی کی ایک عدالت نے 2020 کے فسادات کے معاملےمیں رپورٹ پیش نہ کرنے پر دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ پر سخت تنقید کی ہے اور ان سے وضاحت طلب کی ہے کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق مناسب کارروائی کیوں نہ کی جائے ؟
چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ارون کمار گرگ نے اس بات پر غور کیا تھا کہ جانچ افسر اور پراسیکیوٹر نے انتہائی لاپروائی سے سماعت کوملتوی کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد عدالت نے 25 ستمبر کو پولیس پر 5,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا اور پولیس کمشنر کو جانچ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
حکم کے تقریباً ایک مہینے بعد21 اکتوبر کو مجسٹریٹ نے پولیس پر لگائے گئے جرمانہ کو معاف کر دیاتھا،لیکن اس پر نوٹ کیاکہ کمشنر کی جانب سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ دہلی پولیس کمشنر سے ان کے دستخط والے وضاحت نامہ بھارت سرکار کے سکریٹری (ہوم) کے ذریعہ سے مانگا جائے کہ گزشتہ حکم کے حوالہ میں رپورٹ پیش نہ کرنے کے لیے ان کے خلاف قانون کے مطابق مناسب کارروائی کیوں نہ کی جائے ۔
عدالت نے کمشنر آف پولیس اور ڈی سی پی (نارتھ ایسٹ) کو بھی آگاہ کیا کہ اگر تفتیشی افسر فسادات کے معاملے میں احکامات کی تعمیل کے لیے التوا طلب کرتا ہے تو وہ ذاتی طور پر جرمانے کا ذمہ دار ہوگا۔
عدالت نے اس سے قبل ایک ایسے معاملے میں جرمانہ عائد کیا تھا جس میں تفتیشی افسر کو کومل مشرا نامی ملزم کو ای چالان کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ تاہم، آئی او نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ای چالان کی کاپی نہیں دی جا سکتی کیونکہ وہ عدالتی حکم سے آگاہ نہیں تھا۔