ادے پور:(ایجنسی)
ٹیلر کنہیا لال کے قتل کے خلاف جمعرات کو ادے پور میںسیکڑوں لوگ سڑک پر نکل آئے۔ اس دوران لوگوں نے احتجاجی جلوس بھی نکالا۔ سخت سیکورٹی کے درمیان جلوس کے دوران لوگوں نے بھگوا پرچم بھی لہرائے۔ ادے پور قتل عام کو لے کر لوگ بہت ناراض تھے۔ جلوس کے دوران پتھراؤ کی بھی اطلاعات ہیں۔
بھگوا پرچم اٹھائے ہوئے تقریباً 1000 مظاہرین قتل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور انصاف کے اپنے مطالبے کا اعادہ کر رہے تھے۔ بتا دیں کہ منگل کو پرتشدد مظاہروں کے بعد شہر کی تمام دکانیں بند ہیں، جہاں کرفیو نافذ ہے۔ اس کے باوجود یہ جلوس نکالا گیا ہے۔
ادھر خبر ہے کہ سی ایم اشوک گہلوت آج کنہیا لال کے اہل خانہ سے ملنے جائیں گے۔ انہوں نے متاثرہ خاندان کو 50 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں ریاست کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح POCSO ایکٹ کے کئی معاملات میں فوری کارروائی کرکے مجرموں کو سزا دی گئی اسی طرح ادے پور سمیت دیگر معاملات میں بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ پوری ریاست کنہیا لال کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔ متاثرہ خاندان کو 50 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
ادے پور واقعہ پر کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا ہے کہ میں اسے دہشت گرد حملہ سمجھوں گا۔ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ اسے ایک طرح سے دہشت گردانہ حملے کے نقطہ نظر سے دیکھنا ہوگا۔ ملزمان پکڑے گئے اور انہیں فاسٹ ٹریک کورٹ سے ایسی سزا ملے جو ملک و دنیا میں ایک مثال بنے ۔ متاثرین کے لواحقین کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ اس واقعے میں جو بھی ذمہ دار ہے، یا کتنا بڑا شخص یا افسر ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔