نئی دہلی:
ملک میں کورونا کے دن بہ دن بڑھتے قہر کے درمیان گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 4.14 لاکھ سے زائد نئے کیسز سامنے آئے اور دوسرے دن بھی تقریباً چار ہزار سے زیادہ مریض ہلاک ہوئے، حالانکہ راحت کی بات یہ ہے کہ 3.31 لاکھ افراد کورونا سے صحت یاب بھی ہوئے۔ ملک میں اب تک 16 کروڑ 49 لاکھ، 73 ہزار 58 افراد کی ٹیکہ کاری کی جا چکی ہے۔ در یں اثناء راجستھان کے بعد اب کرناٹک میں کورونا کے مسلسل بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے ریاستی سرکار نے مکمل لاک ڈاون کا اعلان کردیا ہے ۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 10 سے 24 مئی تک ریاست میں مکمل لاک ڈاون رہے گا ۔ اس دوران صرف ضروری سروسز کو ہی چھوٹ دی جائے گی ۔ بتادیں کہ راجستھان نے بھی 10 مئی سے 24 مئی تک مکمل لاک ڈاون کا اعلان کررکھا ہے۔ واضح رہے کہ ملک کے اکثر حصے میں کرفیو یا سخت پابندیاں عائد ہیں ۔
ادھرراجستھان کے سیکر سے ایک حیرن کن خبر سامنے آئی ہے۔ سیکر کے ضلع لکشمن گڑھ علاقے کےکھیروا گاؤں میں گزشتہ 15 دنوں میں 20 سے زائد لوگوں کی موت سے ہڑکمپ مچا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے پورے گاؤں میں دہشت کا ماحول ہے ۔
اس کے علاوہ یوپی کے کئی گاؤں میں بھی مشتبہ اموات سے دہشت پھیل گئی ہے۔ اترپردیش کے کورونا سے صورتحال کس قدر دھماکہ خیرم ہے ، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب اس وبا نے گائوں میں بھی تباہی پھیلانا شروع کردی ہے۔ یوپی کے ہمیر پور ضلع سے ایسی ہی دردناک تصویر سامنے آئی ہیں جہاں پر جمنا ندی میں ایک ساتھ کئی لاشوں کو تیرتے ہوئے دیکھا گیا۔ بتایا گیا کہ گاؤں والےلاش کو جلانے کے بجائے جمنا ندی میں بہا دے رہے ہیں۔ جمعہ کے دن جب جمناندی میں اچانک سے کافی لاشوں کو دیکھا گیا تو پورے علاقے میں ہڑکمپ مچ گیا۔ مقامی پولیس کو اطلاع دی گئی۔ ان لاشوں کی حقیقت جاننے کے لیے ہمیر پور تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچی تو معلوم ہوا کہ کانپور اور ہمیر پور ضلع کے گرامین علاقے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی موت ہورہی ہے۔ تمام لاشوں کو گاؤں والوں کے ذریعہ جمنا ندی میں بہایا جارہا ہے۔ اس بارے میں ہمیر پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) انوپ کمار سنگھ نے بتایا ہے کہ جب انچارج موقع پر پہنچے تو انہوں نے پایا کہ ٹریکٹر میں دو لاشوں کو لایا گیا تھا اور پھر انہیں جمنا ندی میں بہا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق انہیں ندیمیں اور بھی کئی لاش بہتے ملی ہیں۔