جودھپور فساد کی گونج اقوام متحدہ تک پہنچی
جودھپور (ایجنسی) راجستھان کے جودھ پور میں ہوئے تشدد پر اقوام متحدہ میں بھی بحث ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے بدھ کے روز ہندوستانی حکومت اور ایجنسیوں سے شہر میں امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس کے دفتر نے شہر کی تمام کمیونٹیز سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی ہے۔ عید کے موقع پر جودھ پور میں ہنگامہ ہوا۔ اس کے بعد پولیس نے علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انٹرنیٹ بند کرنے جیسے اقدامات بھی کیے گئے۔
‘دینک ہندوستان ‘کی رپورٹ کے مطابق جب عید سے قبل تشدد کے بارے میں سوالات پوچھے گئے تو سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان نے کہا، ’’میرے خیال میں بنیادی چیز ہماری امید ہے کہ مختلف کمیونٹیز مل کر کام کریں گی اور حکومت اور سیکورٹی فورسز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہر کوئی امن میں ہے۔ "تاکہ آپ تہوار سمیت اپنی سرگرمیاں کر سکیں۔ تشدد کے دوران پانچ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) ایچ ایس گھمریا نے بتایا کہ آج بھی ضلع میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور کرفیو کو ‘سختی سے نافذ’ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ضلع میں ہونے والے چھوٹے واقعات پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔” تشدد سے متعلق معاملات میں اب تک 97 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔