احمد آباد :(ایجنسی)
گجرات فسادات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریٹائرڈ ڈی جی پی آر بی سری کمار، سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ اور کارکن تیستا سیتلواڑ کے خلاف ایک تازہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں درج ’جرائم کے واقعات‘ کی مدت یکم جنوری 2002 سے 25 جون 2022 تک ہے۔
سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو ایس آئی ٹی کے ذریعہ کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے ایک دن بعد، احمد آباد ڈی ٹیکشن آف کرائم برانچ (ڈی سی بی) نے ریاست کے ریٹائرڈ ڈی جی پی آر بی سری کمار کو گرفتار کر لیا۔ سری کمار کے کردار پر سوال اٹھائے گئے تھے۔ درخواست گزار ذکیہ جعفری کی حمایت کرنے والی ممبئی کی کارکن تیستا سیتلواڑ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، ایس آئی ٹی کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے دوران، یہ پتہ چلا ہے کہ سنجیو بھٹ، آر بی سری کمار، تیستا سیتلواڑ اور دیگر نے نقصان پہنچانے کے ارادے سے بے قصور افراد کے خلاف دفعہ211 کے تحت جھوٹی اور بدنیتی پر مبنی مجرمانہ کارروائی شروع کی تھی جو کہ قابل سزا فعل ہے۔ سنجیو بھٹ اور آر بی سری کمار نے کئی لوگوں کو فریم کرنے کی نیت سے جھوٹے ریکارڈ بنائے تھے جس کے لیے وہ آئی پی سی کی دفعہ 218 کے تحت قصوروار ہیں۔
اس وقت کے ڈی آئی جی سنجیو بھٹ کے کردار کے بارے میں ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 30 دسمبر 2011 کو ناناوتی-مہتا انکوائری کمیشن کے سکریٹری کو ایک خط بھیجا تھا، جو 28 فروری 2002 کو ایک فیکس پیغام کی کاپی تھی۔ اس کے لیے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنے دستخط کے ساتھ دو الگ الگ افسران کو بھیجا تھا۔ جب کہ آر بی سری کمار کے کردار کے بارے میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کمیشن کے سامنے داخل اپنے پہلے دو حلف ناموں میں ریاستی حکومت کے خلاف کوئی الزام نہیں لگایا تھا، لیکن تیسرے حلف نامہ میں 9 اپریل 2005 سے الزامات لگانا شروع کر دیے تھے۔
60 سالہ سیتلواڑ نے دعویٰ کیا کہ انہیں لینے والی پولیس ٹیم نے ان کے گھر کے اندر گھس کر مارپیٹ کی تھی، لیکن افسران نے اس سے انکار کردیاہے۔ دو جیپوں میں آئی گجرات ٹیم نے کہاکہ انہیں پوچھ گچھ کے لئے احمد آباد لے جایاجارہا ہے۔
تیستا سیتلواڑ کے شوہر جاوید آنند نے کہا،’ہفتے کی صبح، ہمیں نوئیڈا میں CISF ہیڈکوارٹر سے دفتر میں ایک کال موصول ہوئی، جس میں پوچھا گیا کہ تیستا کی سیکورٹی کس کی ہے۔ اس کے پاس پہلے سی آئی ایس ایف کی سیکورٹی تھی، جسے واپس لے لیا گیا ہے اور اب اسے ممبئی پولیس کی سیکورٹی حاصل ہے۔ بعد میں اسی سڑک پر رہنے والے نارائن رانے کے سیکورٹی اہلکار یہ پوچھنے آئے کہ کیا تیستا گھر پر ہے؟ بعد میں، 3.45 بجے، پولیس کی ایک ٹیم ان کو پکڑنے آئی۔ ٹیم نے کہا کہ ان کے پاس وارنٹ ہیں اور انہوں نے ہمیں صرف ایف آئی آر دکھائی ہے۔