تحریر:سمیتا چند
اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے نتائج تو کچھ ہی دیر میں سامنے آئیں گے لیکن رجحانات میں بی جے پی کی حکومت کا قیام یقینی دکھائی دے رہا ہے۔ بی جے پی ایک بار پھر 2017 کی جیت کو دہراتی نظر آرہی ہے۔ بی جے پی کی جیت کے وہ کون سے پانچ اسباب ہیں جو اسے دوبارہ اقتدار میں واپسی کرارہے ہیں ۔
رام مندر اور وشوناتھ کوری ڈور سے فائدہ؟
رام مندر ہر الیکشن میں بی جے پی کے لیے ایشو رہا ہے اور اب ایودھیا میں بھی رام مندر بن رہا ہے۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ خود ایودھیا کے کئی چکر لگا چکے ہیں۔ رام مندر ہندوؤں کے لیے ہمیشہ سے ایک بہت ہی جذباتی مسئلہ رہا ہے۔ جس کا فائدہ پارٹی کو ملتا نظر آ رہا ہے۔ اسی وقت، پی ایم مودی کا پارلیمانی حلقہ وارانسی نہ صرف پی ایم بلکہ سی ایم یوگی کے بھی بہت قریب رہا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں، پی ایم مودی نے وشوناتھ کوری ڈور کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا – اس سے ملک کو ‘’فیصلہ کن سمت‘ ملے گی۔ مودی کا یہ بیان یوپی انتخابات میں بھی بی جے پی کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوا اور رجحانات کے مطابق ایک بار بی جے پی کی حکومت بننے والی ہے۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے وشوناتھ کوری ڈور کے افتتاح کے پروگرام کو ایک بڑے میلے میں تبدیل کرنے کے لیے شہر کو بہت سجایا تھا۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے بہتر امن و امان پر ووٹ ڈالے گئے
یوگی آدتیہ ناتھ نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی کہا تھا کہ یوپی میں صرف مجرموں کے لیے جیل ہوگی۔ یوپی میں اقتدار سنبھالتے ہی پولیس نے بھی کافی سختی دکھائی۔ یوگی آدتیہ ناتھ خود یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ان کی حکومت میں جرائم پر قابو پایا گیا ہے اور مجرم ریاست سے بھاگ رہے ہیں۔ خود وزیر داخلہ امت شاہ سمیت بی جے پی کے سینئر لیڈروں نے اسے انتخابی مہم میں ایشو بناتے ہوئے ہر ریلی میں یوگی حکومت میں غنڈہ گردی کے خاتمے کا دعویٰ کیا۔
حالانکہ پولیس کے رویہ کو لے کر حکومت سے کئی بار سوال اٹھائے گئے، اپوزیشن نے ہاتھرس اور اناؤ کے واقعہ کو لے کر یوگی حکومت کو امن و امان کے معاملے میں ناکام بھی قرار دیا، لیکن بی جے پی کا ہمیشہ دعویٰ ہے کہ یوپی میں جرائم میں کمی آئی ہے۔ ان کے دور میں انتخابات کے نتائج یہ بھی بتا رہے ہیں کہ یوگی حکومت کے اس دعوے پر عوام نے مہر ثبت کر دی ہے۔
پی ایم مودی نے یوگی آدتیہ ناتھ پر اعتماد کا اظہار کیا
الیکشن کے دوران خود پی ایم نریندر مودی نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر اعتماد ظاہر کیا تھا۔ پی ایم نے کئی انتخابی فورمز سے یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کی، جس کی وجہ سے عوام کا اعتماد بھی یوگی آدتیہ ناتھ پر بڑھ گیا اور عوام نے ووٹ دے کر اپنا اعتماد ثابت کر دیا کہ وہ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انتخابات سے پہلے ایسی کئی خبریں آئی تھیں کہ پی ایم مودی اور امت شاہ یوگی سے ناراض ہیں۔ اتنا ہی نہیں خود اپوزیشن نے بھی اسے ایشو بنایا، یہاں تک کہ اکھلیش یادو نے یوگی آدتیہ ناتھ اور پی ایم مودی کا ایک ویڈیو شیئر کیا، جس میں سی ایم یوگی پی ایم مودی کی گاڑی کے پیچھے چلتے ہوئے نظر آئے۔
زرعی قوانین کی واپسی بی جے پی کے حق میں گئی
کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف تین زرعی قوانین کے خلاف ایک سال سے زیادہ عرصہ تک احتجاج جاری رکھا۔ حکومت کے ساتھ بات چیت کے کئی دور بھی ہوئے لیکن کسان اسے کسی قیمت پر ماننے کو تیار نہیں تھے۔ گزشتہ سال نومبر میں اچانک پی ایم نریندر مودی نے ملک سے اپنے خطاب میں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر پی ایم مودی نے کہا کہ ہم کسانوں کو سمجھا نہیں سکے، اس لیے ہم اس بل کو واپس لے رہے ہیں۔ الیکشن سے چند ماہ قبل لیا گیا مودی حکومت کا یہ فیصلہ بی جے پی کی جیت میں اہم ثابت ہوا۔
مستفید ووٹرو ں نے حمایت کی
بی جے پی کی اتر پردیش میں اقتدار میں واپسی کی ایک بڑی وجہ فائدہ مند اسکیمیں بھی تھیں۔ الیکشن میں فائدہ اٹھانے والے طبقے کے بارے میں کافی بحث ہوئی، یہ وہ طبقہ ہے جسے حکومت کی کئی اسکیموں کا فائدہ ملا ہے۔ مرکزی حکومت کی ان اسکیموں میں شامل ہیں- پی ایم آواس یوجنا، پی ایم اجولا یوجنا، جن دھن اکاؤنٹ، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا، مدرا لون، پی ایم جیون تحفظ یوجنا وغیرہ ۔