نئی دہلی :(ایجنسی)
تریپورہ میں حال ہی میں پھیلے تشدد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والی سوشل میڈیا پوسٹ پر کارروائی کرتےہوئے پریپورہ پولیس نے سپریم کورٹ کے چار وکلاء پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام)( یوپی اےپی) کےتحت مقدمہ درج کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی وکیلوں پر دیگر دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ مغربی تریپورہ ضلع کےپولیس سپرٹنڈنٹ مانک داس نے کہاکہ وکلاء کو بھی نوٹس بھیجا گیا ہے ۔ اور انہیں 10 نومبر کو پوچھ گھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ جن وکلاء کونوٹس بھیجا گیا ہے ان میں سپریم کورٹ کےاحتشام ہاشمی، ایڈوکیٹ امت سریواستو، انصار اندوری، مکیش کمار شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بنگلہ دیش میں ہندوؤں تر ہوئے حملے کی مخالفت میں وشو ہندو پریشد کی جانب سےایک ریلی نکالی گئی۔ اس دوران ایک مقامی مسجد میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی گئی اور کچھ دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ اس تشددکےبعد سوشل میڈیاپر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس کا تعلق تریپورہ سے بتایا جا رہاہے۔
شمالی تریپورہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ بھانوپد چکرورتی نے کہا کہ قریب کے رووا بازار میں مبینہ طور پر تین مکانات اور کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کس نے وائرل کی، جس نے ریاست میں امن و امان کو بگاڑ دیا۔