فرانس نے غزہ میں [حماس] کے رہ نما یحییٰ سنوار کے اثاثے چھ ماہ کے لیے منجمد کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل یحییٰ السنوار کو اپنی سرزمین پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھتا ہے۔
30 نومبر کو جاری ہونے والے حکم نامے میں جو منگل سے نافذ العمل ہو رہا ہے میں کہا گیا ہے کہ "یحییٰ السنوار کے زیر ملکیت یا زیر کنٹرول فنڈز اور معاشی وسائل اثاثے منجمد کیے جا چکے ہیں”۔
ان اثاثوں کی مالیت کا تعین کرنے کے لیے فوری طور پر وزارت اقتصادیات اور خزانہ سے رابطہ کرنا ممکن نہیں تھا۔نومبر میں یورپی امور کے انچارج فرانسیسی وزیر خارجہ لارنس بیون نے حماس کے اعلیٰ عہدیداروں پر یورپی ممالک میں پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے حماس اور اسں سے منسلک لوگوں کے اثاثے منجمد کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
اسی طرح کے حکم نامے میں 13 نومبر کو پیرس نے اعلان کیا تھا کہ وہ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈزکے کمانڈر انچیف محمد الضیف کے اثاثے چھ ماہ کے لیے منجمد کر دے گا۔ وہ 2015ء سے انتہائی مطلوب "بین الاقوامی دہشت گردوں” کی امریکی فہرست میں شامل ہیں۔
لندن نے چھ افراد پر پابندیاں بھی عائد کیں، جن میں اثاثے منجمد اور سفری پابندی بھی شامل ہے۔ ان میں حماس کے چار رہ نما اور تحریک کی مالی معاونت کے دو ملزم محمد الضیف اور یحییٰ السنوار شامل ہیں۔