تل ابیب /غزہ:اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز حماس کے جنگجوؤں سے ’’ اب ہتھیار ڈال دو‘‘ کا مطالبہ کیا اور دعوی کیا کہ غزہ کی پٹی میں دو ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری جنگ میں توسیع کے ساتھ ہی تحریک حماس کا خاتمہ بھی قریب آگیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کا حوالہ دیتے ہوئے نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ جنگ ابھی جاری ہے لیکن یہ حماس کے لیے انجام کی شروعات ہے۔ حماس ختم ہو چکی ، یحییٰ سنوار کے لیے مت مرو، اب ہتھیار ڈال دو۔ یاہو نے یہ دعویٰ بھی کردیا کہ گزشتہ چند دنوں میں حماس کے درجنوں ارکان نے ہماری افواج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
تاہم اسرائیلی فوج نے حماس کے کسی جنگجو کے ہتھیار ڈالنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ۔ دوسری طرف تحریک حماس نے نیتن یاہو کے ان الزامات کی یکسر تردید کردی
دریں اثنا حماس نے خبردار کیا ہے کہ جب تک اس کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے کوئی بھی اسرائیلی یرغمالی غزہ کی پٹی سے "زندہ” واپس نہیں جائے گا۔
حماس کے عسکری بازو القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک تقریر میں کہا کہ جنگ بندی نے ثابت کر دیا کہ تبادلہ کے بغیر دشمن کے قیدیوں میں سے کوئی بھی رہا ہوا نہ آئندہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل یرغمال بنائے گئے اپنے افراد کو طاقت کے ذریعے واپس نہیں لے جا سکے گا۔
ابو عبیدہ نے دعویٰ کیا کہ کہ ہم الشجاعہ، الزیتون، شیخ رضوان، جبالیا کیمپ، بیت لاھیا اور دیر البلح کے مشرق میں اور مشرقی علاقوں میں 180 سے زیادہ فوجی گاڑیوں کو جزوی یا مکمل طور پر تباہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ القسام نے اعلان کیا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے شمال مشرق میں ایک بم دھماکے میں 15 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
القسام نے ٹیلی گرام کے ذریعے ایک مختصر بیان میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے شہر کے شمال مشرق میں المعرّی کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے خلاف ایک بڑے بیرل کا بم دھماکہ کیا۔
اسی حوالے سے اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے کہا ہے کہ اس نے شمالی غزہ کی پٹی میں غزہ شہر میں شجاعیہ کالونی میں ایک مکان کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے اندر 13 سے زائد اسرائیلی فوجی موجود تھے، یہ فوجی سرنگ کا منہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ہمارے جنگجو سرنگ کے منہ سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور گھر کو مکمل طور پر اڑانے سے پہلے دو اسرائیلی فوجیوں کو مار ڈالا۔ پھر گھر تباہ کردیا جس سے باقی اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
واضح رہے 7 اکتوبر کو حماس نے اچانک اسرائیل پر حملہ کرکے 1200 افراد کو ہلاک اور 240 افراد کو یرغمال بنا دیا تھا۔ اسی وقت سے اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کردی اور 27 اکتوبر کو زمینی کارروائی بھی شروع کردی۔ اسرائیل نے 65 دنوں میں 18000 سے زیادہ فلسطینی شہید کردئے ہیں۔