ہری دوار:(ایجنسی)
ہفتہ کو سنگھو ساگر اور یتی نرسنگھانند کے خلاف ہری دوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر دوسری ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔پہلی ایف آئی آر میں نرسنگھانند کا نام بعد میں شامل کیا گیا۔
جوالاپور کے سب انسپکٹر نریش شرما نے بتایا کہ علاقے کے رہائشی ندیم علی کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی جس کی بنیاد پر اتوار کو ہری دوار کے جوالا پور پولیس اسٹیشن میں دوسری ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور بعد میں اسے سٹی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا تھا جہاں معاملہ کے تعلق سےپہلی ایف آئی آر میں درج ہوئی تھی۔
افسرنے بتایاکہ دوسری ایف آئی آر میں شامل دس لوگوں میں تقریب کےمنتظم یتی نرسنگھانند، جتیندر نارائن تیاگی (وسیم رضوی)، سنگھو ساگر، دھرم داس، پرمانند، سادھوی اناپورنا، آنند سوروپ، اشونی اپادھیائے، سریش چوان اور پربودھانند گری کو دوسری ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے اتوار کو ایک خصوصی تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔
اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت پر 16 سے 19 دسمبر 2021 تک ہری دوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا زبردست دباؤ ہے۔
جس کے بعد مسلمانوں نے جمعہ اور ہفتہ کو دہرادون اور ہری دوار میں احتجاجی جلوس نکالے اور دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے والی اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔