نئی دہلی :(ایجنسی)
دارالحکومت دہلی میں بے قابو کورونا وباکی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ پیر کو اس سال پہلی بار کورونا کے 4000 سے زیادہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہاں متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 14.58 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب ایک بار پھر پازیٹیو شرح بڑھ کر 6.46 فیصد ہو گئی ہے۔ آج ایک اور مریض کی کورونا انفیکشن کی وجہ سے موت ہوگئی۔ انفیکشن کی شرح میں اضافے کے بعد دہلی میں لاک ڈاؤن کے امکانات زور پکڑنے لگے ہیں۔
دہلی محکمہ صحت کے مطابق دہلی میں آج کل 63,477 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 57,813 آر ٹی پی آر؍ سی بی این اے ٹی ؍ ٹرونیٹ ٹیسٹ اور 5,664رپیڈ انٹیجن ٹیسٹ شامل تھے ۔ دہلی میں اب تک کل 32,93,2684 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں اور فی 10 لاکھ لوگوں کے 17,33,299 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دہلی میں کنٹینمنٹ زون کی تعداد بھی بڑھ کر 2008 ہو گئی ہے۔
دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے پیر کو کہا کہ راجدھانی دہلی میں حال ہی میں جینوم سکوئینسنگ کے لیے بھی بھیجے گئے نمونوں میں سے 84 فیصدمیں کورونا وائرس کےنئے ویرینٹ اومیکرون کی تصدیق ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ شہر میں روزانہ کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن صورتحال قابو میں ہے کیونکہ بہت سے لوگوں میں شدید علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں اور نہ ہی انہیں اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ جین نے کہا کہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگا، لیکن یہ ایک اندازہ ہے۔
جین نے دہلی اسمبلی کو بتایا کہ تین لیبارٹریوں سے 30-31 دسمبر2021 کی جینوم سکوئینسنگ کی رپورٹ کے مطابق 84 فیصد نمونوں میں اومیکرون کی تصدیق ہوئی ہے۔ زیادہ تر کیسز اومیکرون سے تھے۔ یہ تین لیبارٹریز انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز، لوک نائک جے پرکاش اسپتال اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول ہیں۔