نیویارک کی پولیس منگل کو کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوئی اور کئی احتجاج کرنے والے طلباء کو گرفتار کر لیا۔
کولمبیا کے اسٹوڈنٹ ریڈیو اسٹیشن نے اطلاع دی کہ نیویارک پولیس کی ایک بس 116 ویں اسٹریٹ اور براڈوے پر پہنچی ہے، جو کہ یونیورسٹی کیمپس سے زیادہ دور نہیں، حراست میں لیے گئے لوگوں کو لینے کے لیے ہے۔
امریکی ٹی وی نیٹ ورکس پر نشر ہونے والی فوٹیج میں مظاہرین کو دکھایا گیا، جن میں سے اکثر نے کولمبیا کے برانڈ کی سویٹ شرٹس اور دیگر لباس پہن رکھے تھے۔
ہم ابھی تک نہیں جانتے کہ کتنے طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایک پولیس افسر نے سی این این کو بتایا ہے کہ نیویارک پولیس نے آج کے آپریشن میں آنسو گیس کا استعمال نہیں کیا بلکہ فلیش بینگ گرینیڈ کا استعمال کیا۔
نیویارک پولیس منگل کی رات امریکہ کے شہر نیویارک میں واقع کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوئی۔
امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی میں گزشتہ چند روز سے غزہ کی جنگ کے حوالے سے فلسطینیوں کی حمایت میں بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے۔خبر آئی تھی کہ یہاں کے طلباء نے کیمپس میں واقع ہیملٹن ہال پر قبضہ کر لیا ہے۔ وہ کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر اندر داخل ہوئے۔
اس کے بعد پولیس کیمپس میں داخل ہوئی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا
کولمبیا یونیورسٹی کے باہر کا ماحول بدستور افراتفری کا شکار ہے۔
نیویارک پولیس کی بہت سی بسوں کو یہاں سے گزرتے دیکھا ہے۔ بی بی سی کے امریکی پارٹنر چینل سی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 50 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
جب گرفتار طلباء کو ہاتھ باندھ کر بسوں میں لے جایا جا رہا تھا تو باقی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد ان کی حوصلہ افزائی کرتی نظر آئی۔
ایک شخص نے بتایا کہ ان گرفتاریوں سے پورا شہر شرمسار ہو گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے خلاف گزشتہ چند روز سے کئی امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔