خبر رساں ادارے روئٹرزکے مطابق ایرانی حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے اسرائیلی فورسز کے حملوں کے جواب میں بدھ کے روز ایک اسرائیلی فوجی تنصیب کو میزائل اور ڈرونز سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں چودہ فوجی زخمی ہوگئے، جن میں سے چھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے بھی حزب اللہ کے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لبنان سے فائر کیے گئے اینٹی ٹینک میزائل اور ڈرونز نے عرب الارامشے کے علاقے میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں 14 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ اسرائیل کی مقامی نیوز سائٹ وائی نیٹ کے مطابق حملے کے وقت یہ فوجی ایک گاؤں کے کمیونٹی سینٹر میں موجود تھے۔ اسرائیلی میڈیا نے طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے زخمیوں کی تعداد 18بتا ئی ہے، جن میں چا ر سویلین بھی شامل ہیں۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ تازہ ترین حملہ اسرائیل کی جانب سے منگل کو کی جانے والی فوجی کارروائی کا بدلہ ہے جس میں اس تنظیم کے ایک کمانڈر سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
غزہ پٹی میں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد کے قریب وقفے وقفے سے ہونے والی جھڑپیں اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کی شب لڑاکا طیاروں سے لبنان کے مشرقی علاقے بالبک میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ اس سے پہلے پیر کے روز حزب اللہ نے لبنان کی سرحد میں داخل ہو جانے والے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کر کے چار فوجیوں کو زخمی کر دیا تھا۔
روئٹرز کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی کے دوران تقریباً 370 لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 240 حزب اللہ کے جنگجو اور 68 عام شہری تھے جب کہ حزب اللہ کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی تعداد 18 بنتی ہے۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مکمل جنگ چھڑ جانے کے خدشے کی وجہ سے سرحدی علاقوں سے ہزاروں شہری اپنے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جا چکےہیں۔حزب اللہ کی تازہ کارروائی ایسے وقت پر گئی ہے، جب ایران اور اسرائیل کے درمیان عسکری کھچاؤ بھی شدت اختیار کر چکا ہے۔