پٹنہ :(ایجنسی)
بہار میں شراب پر پابندی کو لے کر نتیش حکومت اپوزیشن کے نشانے پر ہے۔ اب سپریم کورٹ بھی اس معاملے میں حکومت سے سوال کر رہی ہے۔ اس دوران نتیش حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ریاستی حکومت کے تازہ حکم کے مطابق اب پولیس شراب پینے والوں کو جیل نہیں بھیجے گی۔ اس کی جگہ ایک نئی شرط پوری کرنی ہوگی۔
ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ اب پولیس شراب پینے والوں کو جیل نہیں بھیجے گی، بشرطیکہ شراب پینے والوں کو اب شراب اسمگلروں کا پتہ بتانا ہوگا۔ پتہ ملتے ہی پولیس شراب اسمگلروں کے اڈے پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کر لے گی۔ اس حوالے سے معلومات متعلقہ محکموں کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔
ملی اطلاع کے مطابق اگر شراب مافیا کی گرفتاری ہو جاتی ہے تو شراب پینے والے کو جیل جانے سے چھٹکارا مل جائے گا۔ یہ جانکاری آبکاری کمشنر کارتکیہ دھنجے نے دی ہے۔
دراصل بہار کی جیلوں میں شرابیوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق آج ہوئی ایک اہم میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا۔ بہار پولیس اور محکمہ برائے ممنوعہ شراب کو اس میں خصوصی اختیار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بہار حکومت نے سال 2021 کے نومبر میں ایک اعداد و شمار جاری کیا تھا جس نے لوگوں کو حیران کر دیا تھا۔ اس میں بتایا گیا تھا کہ جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 تک خصوصی چھاپہ ماری کر ریاست کے ضلعوں میں 49 ہزار 900 لوگوں کی گرفتاری ہوئی تھی۔ ان میں شرابی اور شراب اسمگلر شامل تھے۔ ساتھ ہی اس دوران مجموعی طور پر 38 لاکھ 72 ہزار 645 لیٹر غیر قانونی شراب ضبط کی گئی تھی۔